• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

دنیا کے 2 امیر ترین افراد کے درمیان جنگ کیوں چل رہی ہے؟

شائع May 2, 2021
— اے ایف پی فوٹو
— اے ایف پی فوٹو

ایمیزون کے بانی جیف بیزوز اور ٹیسلا و اسپیس ایکس کی ملکیت رکھنے والے ایلون مسک دنیا کے 2 امیر ترین افراد ہیں جو خلا کو تسخیر کرنا چاہتے ہیں۔

اور اسی وجہ سے دنیا کے 2 امیر ترین افراد کے درمیان ایک جنگ کا آغاز ہوچکا ہے ۔

جیف بیزوز کی ملکیت میں موجود خلائی کمپنی بلیو اوریجن نے امریکا کے خلائی ادارے ناسا کی جانب سے ایلون مسک کی اسپیس ایکس ٹیم کو مختلف معاہدے دینے پر احتجاج کرتے ہوئے عدالت جانے کا اعلان کیا ہے۔

تجزیہ کار ڈینئیل آئیوس نے بتایا 'یہ صرف خلا کی جنگ نہیں، بلکہ انا کی جنگ بھی ہے، یہ زیادہ ذاتی مسئلہ بننے والا ہے'۔

57 سالہ جیف بیزوز بلیو اوریجن کے ساتھ ساتھ ایمیزون کے بھی بانی ہیں اور 202 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں۔

دوسری جانب 49 سالہ ایلون مسک ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے ساتھ دیگر کمپنیوں کے بانی ہیں اور وہ 182 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ہیں۔

سیٹلائیٹ نیٹ ورکس

خلا کی تسخیر کا عزم رکھنے والی یہ دونوں کمپنیاں سیٹلائیٹ نیٹ ورکس کو تشکیل دے رہی ہیں تاکہ انٹرنیٹ سروس اور خلائی سیاحت کا مقصد حاصل کیا جاسکے۔

اسپیس ایکس اور بلیو اوریجن کو اپنے بانیوں کے اثاثوں سے فائدہ تو ہوتا ہے مگر ان دونوں کے درمیان امریکی فوج یا خلائی اداروں کے معاہدوں کے لیے بھی مسابقت موجود ہے۔

اس معاملے میں ایلون مسک کو جیف بیزوز پر واضح برتری حاصل ہے۔

اسپیس ایکس نے اب تک زمین کے مدار میں سیکڑوں سیٹلائیٹس بھیجے ہیں جبکہ ایلون مسک نے مائیکرو سافٹ کے ساتھ ایک شراکت داری بھی قائم کی ہے۔

مائیکرو سافٹ کلاؤڈ مارکیٹ میں ایمیزون کی سب سے بڑی حریف کمپنی ہے جس کے Azure پلیٹ فارم کو استعمال کرکے اسپیس ایکس سیٹلائیٹ کی مدد سے انٹرنیٹ سروس فراہم کرے گی۔

اس شراکت داری کا اعلان 2020 کے آخر میں کیا گیا تھا اور مائیکرو سافٹ نے یہ بھی بتایا ہے کہ وہ اسپیس ایکس کے ساتھ مل کر ایک حکومتی معاہدے کے تحت دماغی نظام کی اہلیت رکھنے والے سیٹلائیٹس تیار کررے گی، جو میزائلوں کو ٹریک اور انہیں روک سکے گا۔

گزشتہ برس امریکی محکمہ دفاع نے 10 ارب ڈالرز کا کلاؤڈ کمپیوٹنگ کا کنٹریکٹ بھی ایمیزون کی بجائے مائیکرو سافٹ کو دیا۔

ایمیزون کا الزام ہے کہ سابق امریکی صدر جیف بیزوز اور ان کی کمپنی کے مخالف تھے اور اسی لیے یہ معاہدہ اسے نہیں مل سکا۔

خلائی جنگ

ناسا کو اسپیس ایکس پر اعتماد ہے جس نے انٹرنیشنل اسپیس اسٹٰشن تک خلا بازوں اور سپلائیز کو پہنچایا ہے۔

اس کے مققابلے میں بلیو اوریجن ناسا کا اعتماد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی۔

جیف بیزوز نے رواں سال کے شروع میں ایمیزون کے چیف ایگزیکٹیو کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان کیا تھا اور بلیو اوریجن سمیت دیگر منصوبوں پر کام کرنے کا فیصلہ کیا۔

جیف بیزوز کی جانب سے ایلون مسک کے مریخ پر انسانی آبادیاں بسانے کے منصوبوں کا مذاق بھی اڑایا جاتا ہے۔

جیف بیزوز نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ سرخ سیارہ انسانوں کے قیام کے لیے نہیں ہے۔

2019 میں ایک کانفرنس کے دورران انہوں نے کہا 'کون مریخ پر منتقل ہونا چاہتا ہے؟ تو مجھ پر ایک احساس کریں اور ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی پر ایک سال تک قیام کریں اور دیکھیں کیا آپ اسے پسند کریں گے، کیونکہ وہ مریخ کے مقابلے میں کسی جنت سے کم نہیں'۔

ایلون مسک اور جیف بیزوز کے درمیان یہ مسابقت خلا سے حاصل ہونے والی مالی مفادات کے لیے ہے۔

تجزیہ کاروں نے پیشگوئی کی ہے کہ خلا سے آمدنی کے منصوبوں پر بہت جلد کام شروع ہوجائے گا اور کھربوں ڈالرز کمائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جیف بیزوز اور ایلون مسک جانتے ہیں کہ خلائی جنگ کے فاتح کا فیصلہ آئندہ ایک سے 2 سال میں ہوجائے گا۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024