• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

وقار ذکا نے وفاقی وزیر تعلیم کو ہدف بنالیا

شائع May 1, 2021
— فائل فوٹوز: فیس بک/ٹوئٹر
— فائل فوٹوز: فیس بک/ٹوئٹر

ٹی وی ہوسٹ وقار ذکا حالیہ دنوں میں پاکستانی طالبعلموں کے امتحانات کی منسوخی کے لیے آواز بلند کرتے نظر آئے ہیں۔

وقار ذکا کی جانب سے اس حوالے سے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کو ہدف بناتے ہوئے سوشل میڈیا پر زبانی حملے کیے جارہے ہیں۔

وفاقی وزیر پہلے ہی جبران ناصر کو بلاک کرچکے ہیں اور لگتا ہے کہ وقار ذکا اس فہرست میں اگلے نمبر پر ہوں گے۔

اپریل کے شروع میں امتحانات جاری رکھنے کے فیصلے پر وقار ذکا نے شفقت محمود کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ آپ کو اس فیصلے پر افسوس ہوگا۔

مگر اب وقار ذکا نے وفاقی وزیر کو ایک پھل کے نام سے پکارتے ہوئے کہا ‘میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ آپ کو افسوس کرنا ہوگا، اب طالبعلم آپ کو مستعفیٰ ہونے پر مجبور کریں گے’۔

شفت محمود کو حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پرکیمبرج سسٹم امتحانات کے حوالے سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا اور وہ طالبعلموں کی بدزبانی کا ہدف بنے تھے۔

فنکاروں کی جانب سے انہیں سمجھایا بھی گیا تھا کہ عدم احترام اور بدزبانی کو روکا جائے مگر ایسا ہوا نہیں کیونکہ بچوں کے ساتھ باشعور بالغ افراد بھی اس معاملے میں پیچھے نہیں۔

چونکہ سوشل میڈیا پر نوجوانوں کے ساتھ اس طرح کی حمایت کا اظہار بہت کم افراد نے کیا تو بیشتر طالبعلموں نے وقار ذکا کے ردعمل کا خیرمقدم کیا۔

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ وقار ذکا نے اپنے نوجوان مداحوں کے لیے آواز اٹھائی ہو، وقار ذکا نے اس سے قبل وزارت تعلیم کی جانب سے طلبہ کے امتحانات سے متعلق وزیراعظم عمران خان سے سوال کیا تھا۔

انہوں نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ جب یہ ممالک کیمبرج امتحانات کی اجازت نہیں دے رہے تو شفقت محمود ایسا کیوں نہیں کررہے، آپ کیوں چاہتے ہیں کہ طلبہ احتجاج کریں؟

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024