پاکستان میں موبائل ٹیلی کام اسپکٹرم کی نیلامی جون میں متوقع
اسلام آباد: موبائل ٹیلیفونی اسپیکٹرم کی نیلامی جون میں کئے جانے کا امکان ہے، کنسلٹنٹ نے اس حوالے سے مثبت خیالات کا اظہار کیا ہے کہ یہ پاکستان میں کامیابی ہوگی کیونکہ یہاں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت ایڈوائزری کمیٹی کے فنانس ڈویژن میں ہونے والے اجلاس میں ایک کنسلٹنٹ کی جانب سے نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز (این جی ایم ایس) اسپکٹرم سے متعلق بریفنگ دی گئی۔
مزید پڑھیں: اضافی ٹیلی کام اسپیکٹرم ایک ارب ڈالر میں فروخت کیے جانے کا امکان
اجلاس کے دوران کمیٹی نے اسپیکٹرم کی فروخت کی منظوری دے دی، کنسلٹنٹ آگلے مرحلے میں سٹیک ہولڈرز سے ملاقات کریں گے اور انہیں نیلامی کے عمل کے حوالے سے بریف کریں گے۔
اس کے بعد اگلے مرحلے میں کنسلٹینٹ نیلامی سے متعلق طریقہ کار پر مبنی معلوماتی یادداشت پیش کریں گے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز، وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن سید امین الحق، وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داود، متعلقہ وفاقی اداروں کے سیکریٹریز، چئیرمین پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن، ایگزیکٹو ڈائریکٹر آف فریکوئنسی الوکیشن بورڈ (ایف اے بی) اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ اسپیکٹرم کی فروخت ملک بھر میں مواصلات اور آئی ٹی سروس کے فروغ اور استحکام میں اہم کردار ادا کرے گی۔
کنسلٹنٹ کی جانب سے کمیٹی کو 1800میگا ہرٹس اور 2100 میگا ہرٹس بانڈز کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں فور جی سروس شروع کرنے کیلئے تیار
کمیٹی کو بتایا گیا کہ 'اسپیکٹرم نیلامی 21-2020' میں سرمایہ کاروں کے لیے مستقل میزاجی پر مرکوز اور موبائل بروڈ بینڈ کے پھیلاؤ کے باعث پاکستان کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔
کنسلٹنٹ نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پورے پاکستان میں براڈ بینڈ اور ٹیلیفونی کی ترقی کی نمایاں صلاحیت موجود ہے اور موجودہ چار سیلولر کمپنیاں ترقی کے مواقع کو بروئے کار لانے کے لیے اضافی اسپیکٹرم حاصل کرنے کی خواہاں ہیں۔
انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ اسپکٹرم کی نیلامی کامیاب ثابت ہوگی جس سے نمایاں اثرات حکومتی ریونیو پر مرتب ہوں گے۔