افغانستان میں قیام امن سے خطے میں تعمیر و ترقی ممکن ہوسکے گی، وزیر خارجہ
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان میں قیام امن سے خطے میں روابط کو فروغ ملے گا اور تعمیر و ترقی کا حصول ممکن ہو سکے گا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق پاکستان کے دورے پر آئے جرمنی کے وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔
دونوں وزرائے خارجہ کے مابین وزارتِ خارجہ میں ہونے والی ملاقات میں کورونا وبائی چیلنج، دوطرفہ تعلقات، خطے کی صورتحال، افغان امن عمل سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ برلن میں جب میری جرمن ہم منصب ہائیکو ماس کے ساتھ ملاقات ہوئی تو دوطرفہ تعلقات پر ہمارے درمیان تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جرمن وزیر خارجہ نے افغانستان جانے سے قبل ضروری سمجھا کہ وہ پاکستان کا نکتہ نظر کو جان لیں، ہم نے امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے افغانستان سے افواج کے انخلا کے اعلان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان، جرمنی کے ساتھ نئے اقتصادی تعلقات چاہتا ہے، شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کا خواہاں ہے، افغانستان میں قیام امن سے خطے میں روابط کو فروغ ملے گا اور تعمیر و ترقی کا حصول ممکن ہو سکے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم افغان قیادت میں، افغانوں کو قابل قبول جامع مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلے کے دیرپا اور مستقل سیاسی حل کے خواہشمند ہیں جبکہ پاکستان، افغان امن عمل سمیت خطے میں قیام امن کے لیے اپنی مصالحانہ کاوشیں جاری رکھے گا۔
شاہ محمود قریشی نے کورونا وبائی صورتحال کے دوران جرمن ہم منصب کے دورہ پاکستان کو سراہا اور پاکستان کو کورونا ویکسین کی اضافی خوراکیں بھجوانے پر جرمن ہم منصب کا شکریہ ادا کیا۔
قبل ازیں جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس پاکستان کے سرکاری دورہ پر اسلام آباد پہنچے تھے۔
وزارتِ خارجہ آمد پروزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا خیر مقدم کیا۔
مزید پڑھیں: پاکستان، جرمنی میں قونصل خانہ کھولے گا، شاہ محمود قریشی
شاہ محمود کا دورہ جرمنی
یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جرمن ہم منصب کی دعوت پر وفد کے ہمراہ جرمنی کا 2 روزہ سرکاری دورہ کیا تھا۔
ان کے دورے کے دوران وزرائے خارجہ نے دوطرفہ تعلقات کے فروغ بالخصوصی تجارت اور سرمایہ کاری پر توجہ دینے پر اتفاق کیا تھا۔
دونوں نے وفود کی سطح پر اجلاس بھی منعقد کیا تھا جس میں تجارت، توانائی، ویزا اسٹریٹیجی اور افغانستان میں امن سمیت مختلف امور زیر غور آئے تھے۔
شاہ محمود قریشی نے اعلان کیا تھا کہ پاکستان، کوویکس کے تحت کورونا ویکسین کی ڈیڑھ کروڑ خوراکیں حاصل کرے گا۔