حکومت کے پاس بیرون ملک پاکستانیوں کے پیسے کے استعمال کا کوئی اور طریقہ نہیں بچا۔ ان کو یہ آفر دی جارہی ہے کہ وہ اپنے پیسے سے کسی کے لیے بھی گاڑی خرید لے۔ تاہم اس رقم کو پاکستان میں انڈسٹری قائم کرنے کے لیے استعمال کیا جانا چاہیے۔ کوئی ایسا زون مختص کیا جائے جہاں بیرون ملک سے بھیجے جانے والی رقم سے صنعتیں قائم کی جائیں ۔ہماری تمام توجہ صرف گھر بنانے اور بلڈنگ کے بنانے پر ہوگئی ہے۔ انڈسٹری لگانے پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔ روشن پاکستان ڈیجیٹل اکاؤنٹ کے ایک ارب ڈالر سے ملک میں کم از کم ایک انڈسٹری تو لگائی جا سکتی ہے۔
تبصرے (1) بند ہیں