• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:54am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:20am Sunrise 6:47am

امریکی سیکریٹری دفاع کی آرمی چیف سے گفتگو، افغان تنازع پر تبادلہ خیال

شائع April 29, 2021
امریکی سیکریٹری جنرل نے پاکستانی آرمی چیف کو افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے ٹیلی فون کیا — فوٹو: پی بی ایس نیوز آور / اے ایف پی
امریکی سیکریٹری جنرل نے پاکستانی آرمی چیف کو افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے ٹیلی فون کیا — فوٹو: پی بی ایس نیوز آور / اے ایف پی

امریکی سیکریٹری دفاع لائیڈ آسٹن اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ امریکا اور پاکستان علاقائی استحکام اور سلامتی کے لیے باہمی تعاون جاری رکھیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پینٹاگون سے جاری بیان کے مطابق امریکی سیکریٹری جنرل نے پاکستانی آرمی چیف کو افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے ٹیلی فون کیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ٹیلی فونک گفتگو کے دوران لائیڈ آسٹن نے پاک ۔ امریکا دوطرفہ تعلقات کی اہمیت پر ایک مرتبہ پھر زور دیتے ہوئے افغان امن عمل کے لیے اسلام آباد کے کردار کو سراہا۔

امریکی سیکریٹری دفاع اور جنرل قمر جاوید باجوہ نے علاقائی استحکام کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا اور خطے میں مشترکہ مقاصد کے لیے دونوں ممالک کو مل کر کام کرنے کی خواہش ظاہر کی۔

واضح رہے کہ یہ گفتگو ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا نے افغانستان سے فوج کے شیڈول انخلا سے قبل وہاں سے آلات نکالنے شروع کر دیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغان امن معاہدے میں پاکستان کے لیے 'نیا کردار' ممکن ہوسکتا ہے، امریکی تجزیہ کار

افغانستان سے انخلا کرنے والے فوجیوں کی سیکیورٹی کے لیے بھی منصوبے پر عمل کیا جارہا ہے اور اس حوالے سے خطے میں زیادہ دور تک ہدف کو نشانہ بنانے والے بمبار تعینات کیے گئے ہیں۔

افغانستان سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا عمل چند ہفتوں میں شروع ہونے کا امکان ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے 15 اپریل کو افغانستان سے رواں سال 11 ستمبر تک فوج کا مکمل انخلا کرکے ملک کی بیرون ملک سب سے طویل فوجی جنگ کے خاتمے کا اعلان کیا تھا، اس روز نائن الیون حملوں کی 20ویں برسی بھی ہوگی۔

پینٹاگون نے کہا کہ سیکریٹری دفاع اور آرمی چیف نے افغانستان میں فوجی انخلا کی بعد کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

پاکستان نے محتاط ہو کر جو بائیڈن کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا تھا کہ افغانستان سے غیر ملکی افواج کا انخلا اور امن عمل میں پیشرفت ساتھ ساتھ ہونی چاہیے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا طالبان پر افغان امن عمل سے وابستہ رہنے پر زور

اسلام آباد کی جانب سے کئی ماہ سے ڈیڈلاک کا شکار امن عمل کو دوبارہ آگے بڑھانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

افغانستان کے لیے خصوصی نمائندے سفیر محمد صادق، جنہوں نے رواں ہفتے کابل کا دورہ کیا تھا، طالبان سے ملاقات کے لیے جمعرات کو قطر روانہ ہو رہے ہیں۔

ایک عہدیدار نے کہا کہ طالبان سے ملاقات میں محمد صادق امن عمل کو آگے بڑھانے اور تشدد کو کم کرنے کی ضرورت پر زور ڈالیں گے، وہ ان پر استنبول کانفرنس میں شرکت کے لیے بھی زور دیں گے۔

یہ کانفرنس، جو پہلے 24 اپریل کے لیے شیڈول تھی، طالبان کے شرکت سے انکار کے بعد ملتوی کردی گئی تھی۔

کانفرنس کے میزبان ترکی، قطر اور اقوام متحدہ اسے عیدالفطر کے بعد منعقد کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024