پاکستانی سائنسدانوں نے وینٹی لیٹر تیار کرلیا، ڈریپ نے استعمال کی منظوری دیدی
پاکستان اٹامک انرجی کمیشن (پی اے ای سی) نے ملک کا پہلا انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) وینٹی لیٹر تیار کرلیا ہے جس کے بعد ڈرگ ریگیولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے اس کے استعمال کی منظوری دے دی۔
پی اے ای سی نے اپنے اعلامیے میں کہا کہ وینٹى لیٹر پی اے ای سی کے سائنس دانوں اور انجینئروں نے ضروری معیارات کو مدنظر رکھتے ہوئے تیار کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے مناسب آکسیجن و اسٹاک موجود نہیں، شبلی فراز
بیان میں کہا گیا کہ پی اے ای سی ہسپتال اسلام آباد میں ڈاکٹروں نے بھى اس عمل کے دوران اپنی آرا سے نوازا۔
پی اے ای سی نے کہا کہ 'تمام اندرونی جائزوں اور ٹیسٹ کے علاوہ یہ آئی-لائیووینٹی لیٹر پاکستان انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی سینٹر (پی آئی ٹی سی) اور پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) کے معیار سے بھی گزارا گیا'۔
بیان میں کہا گیا کہ وینٹیلیٹر کی کلینیکل جانچ جناح ہسپتال لاہور میں، بائیو ٹیکنالوجی اور بائیو میڈیکل انجینئرز سمیت طبی ماہرین نے بھی کی اور نے اس کو کامیاب قرار ديا ہے۔
پی اے ای سی کے ترجمان شاہد ریاض خان کا کہنا تھا کہ ڈریپ نے ایٹمی توانائی کمیشن کے تیار کردہ اس وینٹى لیٹرکی آج با قاعدہ منظوری دے دی ہے اور اس کی روشنی میں آئی لائیو کو تیار کرکے ملک کے ہسپتالوں کو فراہم کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لائف سیونگ آلات کی تیاری میں اور ڈیزئننگ میں خود انحصاری کی جانب سے ایک بڑا قدم ہے۔
پی اے ای سی کے چیئرمین محمد نعیم نے سائنس دانوں اور انجینئروں کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ' کورونا وائرس کی وبا کے خطرناک دنوں میں ہسپتالوں کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے آئی لائیو وینٹى لیٹر کى بڑے پیمانے پر تیارى شروع کردى جائے گى'۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیرسائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ان کی وزارت ڈریپ کے ساتھ وینٹی لیٹرز کی رجسٹریشن میں تیزی لائے گی تاکہ صحت کے نظام اور برآمد کے لیے بروقت دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں پہلی مرتبہ یومیہ ایک لاکھ سے زائد افراد کی ویکسینیشن کی گئی، اسد عمر
نیسکام کی جانب سے تیار کردہ ایک اور وینٹی لیٹر پاک وینٹ-ون کو بھی پی ای سی نے کلیئر قرار دیا ہے اور ڈریپ سے منظوری کا انتظار کیا جا رہا ہے۔
ملک میں وینٹیلیٹروں کی دستیابی اور پیداوار سے متعلق وفاقی وزیر شبلی فراز نے کہا تھا کہ کووڈ-19 سے متعلق کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہمارے پاس مناسب آکسیجن اور دیگر ضروری اسٹاک موجود نہیں ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ وزارت سائنس اور ٹیکنالوجی سہولت کار کے طور پر کام کر رہی ہے اور ابھی تک ان کے پاس اپنے وینٹیلیٹر نہیں ہیں تاہم نیشنل ریڈیو و ٹیلی مواصلات کارپوریشن اور نجی فرم ملک میں وینٹیلیٹر تیار کررہی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے تیار کردہ وینٹی لیٹرز زیادہ کارآمد نہیں، وینٹیلیٹرز کے 16 کام ہوتے ہیں لیکن مقامی سطح پر بنائے جانے والے وینٹیلیٹرز میں صرف چار فنکشنز پائے جاتے ہیں۔