• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

جعلی اکاؤنٹس کیس: سابق صدر آصف زرداری کے خلاف 8 ارب روپے کی بدعنوانی کا ریفرنس دائر

شائع April 27, 2021
نیب کے دائر ریفرنس میں آصف زرداری اور مشتاق احمد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
نیب کے دائر ریفرنس میں آصف زرداری اور مشتاق احمد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں 8 ارب روپے کی بدعنوانی کا ریفرنس دائر کردیا۔

نیب کے دائر ریفرنس میں آصف زرداری اور مشتاق احمد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

نیب کے مطابق مشتاق احمد اور ملک کی ایک نامور نجی سوسائٹی کے درمیان 8 ارب روپے سے زائد کی غیر قانونی ٹرانزیکشن ہوئیں اور اس رقم سے کراچی کے پوش علاقے میں جائیدادیں خریدی گئیں۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاؤنٹس کیس: نیب نے آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے

ریفرنس میں بتایا گیا کہ مذکورہ جائیدادیں آصف زرداری کی ملکیت ہیں جبکہ یہ رقم سمٹ بینک کے ذریعے منتقل کی گئی تھی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر ریفرنس میں نیب کا مزید کہنا تھا کہ مشتاق احمد کے اکاؤنٹ سے 15 کروڑ روپے کی ادائیگی پر کراچی کے علاقے کلفٹن میں ایک گھر خریدا گیا جو آصف علی زرداری کی ملکیت ہے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ آصف علی زرداری کو سوالنامہ بھیجا گیا تھا جس میں وہ مذکورہ گھر اور دیگر سے متعلق سوالات کا جواب نہیں دے سکے۔

نیب کا کہنا تھا کہ ملزم مشتاق احمد 2009 سے 2013 تک ایوان صدر میں سرکاری ملازم رہے ہیں، جنہیں سینیٹر رخسانہ بنگش کے کہنے پر اسٹینو ٹائپسٹ کے طور پر بھرتی کیا گیا تھا۔

ریفرنس میں کہا گیا کہ ملزم مشتاق احمد نے آصف علی زرداری کے ساتھ 104 غیر ملکی دورے کیے ہیں جبکہ ملزم فی الحال فرار ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مشکوک ٹرانزیکشن کا معاملہ: آصف زرداری کی طبی بنیادوں پر ضمانت منظور

علاوہ ازیں ریفرنس میں بتایا گیا کہ مشتاق احمد، ماڈل ایان علی کی گرفتاری کے وقت ائیرپورٹ پر بھی موجود تھا۔

واضح رہے نیب کی جانب سے یہ آصف علی زرداری کے خلاف پہلا ریفرنس نہیں ہے اسے قبل بھی سابق صدر کو متعدد بد عنوانی کے ریفرنسز کا سامنا ہے۔

خیال رہے کہ سابق صدر آصف زرداری، ان کی بہن فریال تالپور اور متعدد دیگر کاروباری افراد کے خلاف سمٹ بینک، سندھ بینک اور یو بی ایل میں 29 'بینامی' اکاؤنٹس کے ذریعے 35 ارب روپے کی جعلی ٹرانزیکشنز سے متعلق 2015 کے کیس کے طور پر تحقیقات کی جارہی ہیں۔

7 ستمبر 2018 کو سپریم کورٹ نے سابق صدر مملکت اور ان کی بہن کی جانب سے مبینہ طور پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیے جانے کے مقدمے کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی تھی۔

مزید پڑھیں: میگا منی لانڈرنگ ریفرنس: آصف زرداری، فریال تالپور پر فرد جرم عائد

اس جے آئی ٹی نے سابق صدر آصف علی زرداری، ان کی ہمشیرہ فریال تالپور سے پوچھ گچھ کی تھی جبکہ چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو سے بھی معلومات حاصل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

بعد ازاں اس کیس کی جے آئی ٹی نے عدالت عظمیٰ کو رپورٹ پیش کی تھی، جس میں 172 افراد کا نام سامنے آیا تھا، جس پر وفاقی حکومت نے ان تمام افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کردیے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024