• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

بھارت میں موجود وائرس کی قسم کا پاکستان میں کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وزارت صحت

شائع April 27, 2021
حکومت کی جانب سے مستقل خبردار کیے جانے کے باوجود عوام کی جانب سے ایس او پیز کی خلاف ورزی جاری ہے— فوٹو: اے پی
حکومت کی جانب سے مستقل خبردار کیے جانے کے باوجود عوام کی جانب سے ایس او پیز کی خلاف ورزی جاری ہے— فوٹو: اے پی

پاکستان میں ابھی تک بھارت میں موجود وائرس کی قسم کا کوئی بھی کیس رپورٹ نہیں ہوا جسے پڑوسی ملک میں وائرس کے کیسز اور ہلاکتوں میں تباہ کن حد تک اضافے کا سبب قرار دیا جا رہا ہے۔

وفاقی وزارت صحت کے ترجمان سید ساجد شاہ نے میڈیا سے گفگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ابھی تک بھارت میں موجود وائرس کی طرز سے محفوظ ہے البتہ برطانیہ میں موجود وائرس کی قسم کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت میں کورونا وائرس کا بحران شدید تر، مختلف ممالک کے تعاون کے وعدے

پاکستان میں بھارتی میں موجود وائرس کی قسم کو روکنے کے لیے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر(این سی او سی) نے گزشتہ ہفتے ہندوستان کا نام کیٹیگری سی کی فہرست میں ڈالتے ہوئے دو ہفتوں کے لیے ہندوستانی مسافروں فضائی اور زمینی راستوں سے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔

بھارت میں وائرس کی نئی قسم کی وجہ سے پیر کے روز لگاتار پانچویں دن ریکارڈ کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد مشکلات سے بھارتی ہسپتالوں کی مدد کے لیے برطانیہ، جرمنی اور امریکا سمیت متعدد ممالک نے فوری طبی امداد بھیجنے کا وعدہ کیا۔

پچھلے 24 گھنٹوں میں مزید 3 لاکھ 52 ہزار 991 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے نتیجے میں دہلی کے ہسپتالوں میں گنجائش سے زیادہ مسافر موجود ہیں اور آکسیجن اور بستر ختم ہونے کے بعد وہ مریضوں کو ہسپتال سے واپس بھیج رہے ہیں۔

ایک روز قبل ہی دارالحکومت نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجروال نے اعلان کیا تھا کہ شہر میں لگائے گئے لاک ڈاؤن میں مزید ایک ہفتے کی توسیع کی جا رہی ہے، اس وقت آکسیجن کی مانگ 700 ٹن ہے لیکن ہمیں صرف 330 سے ​​335 ٹن ہی روزانہ موصول ہو رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا 'طوفان' نے بھارت کو ہلا دیا ہے، نریندر مودی

پاکستان کی صورتحال نسبتا بہتر سمجھی جا رہی ہے لیکن اموات اور انفیکشن کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نطر حکام کو مزید بستروں اور وینٹیلیٹر کا انتظام کرنے کے لیے وقت کی کمی کا سامنا ہے۔

یاد رہے کہ جمعہ کے روز وزیر اعظم عمران خان نے پاک فوج کو ہدایت کی تھی کہ وہ کووڈ-19 کے ایس او پیز پر عملدرآمد کے سلسلے میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کریں، انہوں نے خبردار کیا تھا کہ اگر موجودہ رجحان برقرار رہا تو پاکستان کو جلد ہی بھارت کی طرح کی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

وزارت داخلہ نے اتوار کے روز ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس میں صوبوں اور وفاقی اکائیوں میں ایس او پیز کے نفاذ کرنے کے لیے فوج کی مدد حاصل کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

پیر کو پاکستان میں 4ہزار 825 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد مجموعی کیسز کی تعداد 8 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے ۔

مزید پڑھیں: 'فوج کے جوان کووڈ ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے کیلئے ملک کے طول و عرض میں پہنچ چکے ہیں'

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 50،161 ٹیسٹ کیے گئے اور مثبت کیسز کی شرح 9.61 فیصد ریکارڈ کی گئی۔

ملک میں وائرس سے متاثرہ کُل افراد کی تعداد 8 لاکھ 452 ہو گئی ہے جبکہ اب تک 17ہزار 187 افراد موت کے منہ میں جا چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024