• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

کورونا کے خوف سے آسٹریلوی کھلاڑی آئی پی ایل چھوڑ کر وطن واپس لوٹنے لگے

شائع April 26, 2021 اپ ڈیٹ May 10, 2021
کین رچرڈسن بھی انڈین پریمیئر لیگ ادھوری چھوڑ کر وطن واپس لوٹ گئے ہیں— فوٹو بشکریہ رائٹرز
کین رچرڈسن بھی انڈین پریمیئر لیگ ادھوری چھوڑ کر وطن واپس لوٹ گئے ہیں— فوٹو بشکریہ رائٹرز

بھارت میں کورونا وائرس کے باعث ابتر ہوتی صورتحال کے پیش نظر خوف کا شکار آسٹریلوی کھلاڑی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) ادھوری چھوڑ کر وطن واپس لوٹنے لگے ہیں جبکہ بھارتی آف اسپنر روی چندرن ایشون بھی لیگ سے دستبردار ہو گئے ہیں۔

دنیا بھر میں بھارت اس وقت کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جہاں نظام صحت مکمل طور پر ٹھپ ہو چکا ہے اور آکیسجن کی کمی سمیت دیگر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کی وجہ سے مریضوں اور ان کے اہلخانہ کو بدترین صورتحال کا سامنا ہے۔

اس خراب صورتحال میں بھی انڈین پریمیئر لیگ کو جاری رکھنے پر منتظمین پر شدید تنقید کی جا رہی ہے کیونکہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران بھارت میں ساڑھے تین لاکھ افراد وائرس کا شکار اور تقریباً 3ہزار ہلاک ہوئے۔

ہر گزرتے دن کے ساتھ خراب ہوتی صورتحال کے پیش نظر 3 آسٹریلوی کھلاڑیوں نے وطن واپسی کا اعلان کردیا۔

آئی پی ایل سیزن کے وسط میں ہی اس سال کنارہ کشی اختیار کرنے والوں میں آسٹریلیا کے انڈریو ٹائی، ایڈم زامپا اور کین رچرڈسن شامل ہیں۔

لیگ میں راجستھان رائلز کی نمائندگی کرنے والے اینڈریو ٹائی ممبئی سے براستہ دوحہ اپنے آبائی شہر سڈنی واپس لوٹ گئے ہیں جس کی وجہ انہوں نے بائیو سیکیور ببل کی سخت زندگی اور آسٹریلیا کی جانب سے سرحدوں کی ممکنہ بندش کو قرار دیا۔

انہوں نے آسٹریلین ریڈیو سے گفتگو کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ چند دیگر کھلاڑی بھی میرے نقش قدم پر چلنے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور وہ جاننا چاہتے تھے کہ میں کس راستے سے وطن واپس لوٹا ہوں۔

فاسٹ باؤلر نے کہا کہ کچھ تحفظات تھے، مجھے نہیں پتا کہ کیا میں ایسا کرنے والا واحد کھلاڑی ہوں کیونکہ اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

ادھر آسٹریلوی کھلاڑیوں ایڈم زامپا اور کین رچرڈسن بھی وطن واپس لوٹ گئے ہیں جس کی ان کی فرنچائز رائل چیلنجرز بنگلور نے تصدیق کردی ہے۔

رائل چیلنجرز بنگلور نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ایڈم زامپا اور کین رچرڈسن ذاتی وجوہات کے سبب وطن واپس لوٹ رہے ہیں اور لیگ کے بقیہ سیزن میں دستیاب نہیں ہوں گے، فرنچائز مینجمنٹ ان کے فیصلے کا احترام اور مکمل تعاون کرتی ہے۔

گوکہ فرنچائز نے دونوں کھلاڑیوں کی واپسی کی وجہ ذاتی وجوہات کو قرار دیا ہے لیکن یہ مانا جا رہا ہے کہ زامپا اور رچرڈسن کی واپسی کی وجہ بھی بھارت میں تیزی سے کورونا کا پھیلاؤ ہے۔

ان تین کھلاڑیوں کی دستبرداری کے باوجود اہم آسٹریلوی کھلاڑیوں اسٹیون اسمتھ، ڈیوڈ وارنر، گلین میکسویل وغیرہ اب بھی لیگ کا حصہ ہیں اور آسٹریلین کرکٹ بورڈ نے کہا ہے کہ وہ صورتحال کا مسلسل جائزہ لے رہے ہیں۔

ایشون بھی لیگ سے دستبردار

صرف آسٹریلوی کھلاڑی ہی نہیں بلکہ نامور بھارتی آف اسپنر روی چندرن ایشون بھی اس سال انڈین پریمیئر لیگ کے بقیہ ایڈیشن کے بقیہ ایڈیشن سے دستبردار ہو چکے ہیں۔

انڈین پریمیئر لیگ کے کامیاب ترین اسپنرز میں سے ایک 34 سالہ ایشون نے کہا کہ میں کل سے اس سال کی انڈین پریمیئر لیگ سے وقفہ لے رہا ہوں، میرے اہلخانہ کورونا سے لڑ رہے ہیں اور اس مشکل وقت میں انہیں میری مکمل سپورٹ کی ضرورت ہے۔

دہلی کیپیٹل کی نمائنگی کرنے والے اسپنر نے کہا کہ صورتحال معمول پر آتے ہی وہ دوبارہ ٹیم کی نمائندگی کر سکتے ہیں۔

دہلی کیپیٹل نے ایشون کے اس فیصلے کا احترام کرتے ہوئے ان کے اہلخانہ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

آسٹریلین کرکٹرز کی واپسی سے زیادہ بڑا دھچکا ایشون کی لیگ سے دستبرداری ہے اور اسی وجہ سے اس سال ایونٹ کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے کہ آیا ٹورنامنٹ پایہ تکمیل تک پہنچ پائے گا یا نہیں۔

اس سال ایونٹ 30 مئی تک جاری رہے گا لیکن بھارت میں موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایونٹ کا مکمل ہونا مشکل معلوم ہوتا ہے۔

آئی پی ایل کی کوریج منسوخ

دوسری جانب بھارت کے مشہور انگریزی روزنامہ نے ملک میں مایون کن صورتحال کے باوجود انڈین پریمیئر لیگ کا ایونٹ جاری رکھنے پر ٹورنامنٹ کی کوریج احتجاجاً منسوخ کردی ہے۔

نیو انڈین ایکسپریس نے اتوار کو اپنے اداریے میں ٹورنامنٹ کو کمرشلزم سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ حالات معمول پر آنے تک وہ ٹورنامنٹ کی مزید کوریج نہیں کریں گے۔

اخبار نے آج ایک اور ٹوئٹ کی جس میں لکھا کہ وہ آئی پی ایل کے لیے مختص جگہ پر یہ خصوصی تصاویر اور مواد شائع کررہے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024