پاکستان نے زمبابوے کو تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں شکست دے کر سیریز جیت لی
پاکستان نے زمبابوے کو 3 میچوں کی ٹی ٹوئنٹی سیریز کے آخری اور فیصلہ کن میچ میں 24 رنز سے شکست دے کر سیریز 1-2 سے جیت لی۔
ہرارے میں کھیلے گئے سیریز کے فیصلہ کن میچ میں پاکستان کے کپتان بابراعظم نے ٹاس جیت کر میزبان ٹیم کے خلاف پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور محتاط انداز میں بیٹنگ کا آغاز کیا۔
پاکستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے 20 اوورز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 163 رنز بنائے جس میں محمد رضوان نے سب سے زیادہ 89 رنز اسکور کیے اور ناٹ آؤٹ رہے۔
محمد رضوان اور شرجیل خان نے اننگز کا آغاز کیا تھا، مگر سیریز میں پہلی دفعہ موقع حاصل کرنے والے شرجیل خان بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام ہوئے اور پانچویں اوور میں 35 رنز کے اسکور پر 18 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جو پاکستان کی گرنے والی پہلی وکٹ تھی۔
کپتان بابراعظم اور رضوان نے طویل شراکت قائم کی اور آخری اوور میں ٹیم کا اسکور 161 رنز تک پہنچایا، اس دوران دونوں بلے بازوں نے اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کیں۔
پاکستان کی بقیہ دونوں وکٹیں 19ویں اوور میں گریں جب تیسری گیند پر کپتان بابر اعظم 52 رنز بنا کر کیچ آوٹ ہوئے اور ان کے بعد کریز پر آنے والے فخر زمان بھی اگلی ہی گیند پر بغیر کوئی رن بنائے وکٹ گنوا بیٹھے۔
بابر اعظم نے 52 رنز کی اننگز کے دوران بھارت کے مایہ ناز بلے باز ویرات کوہلی سے ایک اور اعزاز چھین لیا اور ٹی20 طرز کرکٹ میں تیز ترین 2 ہزار رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔
پاکستان نے مقررہ اوور میں رضوان کے آؤٹ ہوئے بغیر 60 گیندوں پر 5 چوکوں اور 3 چھکوں کی مدد بنائے91 رنز کے باعث 3 وکٹوں پر 165 رنز بنائے۔
زمبابوے کی جانب سے لیوک جونگے نے تینوں وکٹیں حاصل کیں.
ہدف کے تعاقب میں زمبابوے کے اوپنر نے بھی 5 اوورز میں 37 رنز کی شراکت بنائی تاہم حسن علی نے مساکانڈا کی اننگز 10 رنز پر سمیٹ لی۔
اوپنر ویسلے میدھیویر نے اپنی نصف سنچری بھی مکمل کی اور تادیواناشے مارومانی کے ہمرا دوسری وکٹ پر ٹیم کی سنچری بھی بنائی۔
مارومانی 35 رنز بنا کر محمد حسنین کی وکٹ بن گئے، ان کی اننگز میں 4 چوکے شامل تھے۔
ویسلے کی اننگز 59 رنز پر حسن علی ختم کردی اس وقت زمبابوے کا اسکور 16 ویں اوور میں 109 رنز تھا، جس کے بعد تجربہ کار برینڈن ٹیلر نے 20 رنز بنا کر تھوڑی مزاحمت ضرور کی لیکن دیگر بلے باز دوہرے ہندسے کو بھی عبور نہیں کر پائے.
حسن علی نے شان دار باؤلنگ کرتے ہوئے میزبان ٹیم کو شدید دباؤ سے دوچار کرتے ہوئے قومی ٹیم کی جیت کی راہ ہموار کردی.
زمبابوے کی ٹیم مقررہ اوور میں 7 وکٹوں پر 141 رنز بنا سکی اور 24 رنز کے فرق سے میچ کے ساتھ ساتھ سیریز بھی ہار گئی.
حسن علی نے سب سے زیادہ 4، حارث رؤف نے 2 اور محمد حسنین نے ایک وکٹ حاصل کی.
ٹیم کے لیے شان دار کارکردگی پر حسن علی کومیچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ محمد رضوان کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ دیا گیا.
خیال رہے کہ سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان نے محمد رضوان اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت زمبابوے کو پہلے ٹی20 میچ میں 11 رنز سے شکست دی تھی۔
تاہم دوسرے میچ میں زمبابوے نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں باؤلرز کی شان دار کارکردگی کی مدد سے پاکستان کی پوری ٹیم کو صرف 99 رنز پر آؤٹ کرکے باآسانی 19 رنز سے شکست دے دی تھی۔
تیسرے میچ کے لیے قومی ٹیم میں شرجیل خان، سرفراز احمد اور حسن علی کو ٹیم میں موقع دیا گیا تھا۔
میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں:
پاکستان: بابر اعظم (کپتان)،شرجیل خان، سرفراز احمد، فخر زمان، محمد رضوان، محمد حفیظ، فہیم اشرف، حسن علی، محمد حسنین، حارث رؤف، شرجیل خان اور عثمان قادر
زمبابوے: سین ولیمز (کپتان)، ویزلے مدہیورے، تدیوَناشے مرومانی، رائن بَرل، ریجِس چاکبوا، لیوک جونگوے، ویلنگٹن مساکڈزا، بلیسنگ مزربانی اور رِچرڈ نراوا، تریسائیمساکنڈا