بڑھتے کیسز کے پیش نظر خیبر پختونخوا حکومت کی وفاق سے فوج بھیجنے کی درخواست
خیبر پختونخوا حکومت نے کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر صوبے کے اکثر اضلاع میں اسکول بند کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سول انتظامیہ کی مدد کے لیے وفاقی حکومت سے فوج بھیجنے کی اپیل کی ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت کے محکمہ داخلہ اور قبائلی امور کی جانب سے سیکریٹری داخلہ کو خط لکھ کر فوج کی مدد طلب کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: جڑواں شہروں میں ایس او پیز پر عمل کروانے کیلئے پاک فوج نے ذمہ داریاں سنبھال لیں
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو کورونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے پڑ رہے ہیں اور اس وقت تمام تمام محکموں اور شعبوں کے صوبائی وسائل وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے صرف کردیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کے باوجود صوبے کے اہم شہروں میں کورونا وائرس میں اضافے اور مثبت کیسز کی بلند شرح کا سلسلہ جاری ہے جس کو دیکھتے ہوئے این سی او سی اور این سی سی نے انتظامی اقدامات کے ذریعے ایس او پیز پر عملدرآمد کی ہدایت کی ہے۔
صوبائی انتظامیہ نے مراسلے میں وفاقی حکومت سے درخواست کی کہ آئین کا آرٹیکل 245 لاگو کر کے فوج کو تعینات کیا جائے تاکہ کووڈ-19 کے ایس او پیز پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے اس کے علاوہ کرمنل پراسیجر کوڈ کی دفعہ 131 اے اور 132 اے کے تحت وفاقی حکومت سے سول آرمڈ فورسز کی مدد بھی طلب کر لی تاکہ وہ صوبے میں سول انتظامیہ کی وائرس کا پھیلاؤ روکنے میں مدد کر سکے۔
یہ بھی پڑھیں: کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے کیلئے شہروں میں فوج طلب
صوبائی حکومت نے مراسلے میں کہا کہ ان حالات میں وفاقی حکومت سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ خیبر پختونخوا میں سول انتظامیہ کی مدد کے لیے فوج اور سول آرمڈ فورسز کی تعیناتی کی اجازت دے تاکہ این سی او سی اور این سی سی کے فیصلوں کی روشنی میں ہدایات پر مؤثر طریقے سے عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے عوام سے ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے کے لیے پاک فوج کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ سڑکوں پر نکلنے کی ہدایت کی تھی۔
وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد آج پاک فوج نے اسلام آباد اور راولپنڈی میں ایس او پیز پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے مختلف علاقوں کا دورہ کیا تھا۔
دوسری جانب صوبائی محکمہ تعلیم نے وائرس میں تیزی سے اضافے کو دیکھتے ہوئے صوبے کے اکثر اضلاع میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: وائرس کا پھیلاؤ: این سی او سی نے لاک ڈاؤن کا عندیہ دے دیا
خیبر پختونخوا حکومت نے 20 سے زائد اضلاع میں نجی و سرکاری تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ کیڈٹ کالج، ماڈل اسکول، مدرسے، اکیڈمی اور ٹیوشن سینٹر بند کرنے کے احکامات جاری کیے ہیں۔
ان اضلاع میں پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، مہمند، مردان، صوابی، کوہاٹ، سوات، ملاکنڈ، لوئر دیر، اپر دیر، باجوڑ، بونیر، خیبر، شانگلہ، بٹگرام، لوئر کوہستان، ایبٹ آباد، کرم ایجنسی، کرک، شمالی وزیرستان، ہری پور، اپر چترال، لوئر چترال، مانسہرہ، ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں شامل ہیں۔
البتہ جن اضلاع میں کووڈ-19 کی وجہ سے اب تک اسکول بند نہیں کیے، انہیں ایس او پیز کے ساتھ تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صوبہ پنجاب، خیبر پختونخوا میں 19 اپریل سے نویں سے 12جماعت تک اسکول کھولنے کا اعلان
واضح رہے کہ صوبائی حکومت نے کورونا وائرس کی تیسری لہر کے پیش نظر گزشتہ ماہ اکثر اضلاع میں تعلیمی ادارے بند کر دیے تھے۔
بورڈ امتحانات کی تیاریوں کے سلسلے میں رواں ماہ 19 اپریل سے نویں سے بارہویں جماعت کی تعلیمی سرگرمیاں بحال کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر دوبارہ تعلیمی ادارے بند کر دیے ہیں۔