• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

یار محمد رند کی وزیر اعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے مستعفی ہونے کی دھمکی

شائع April 24, 2021
یار محمد رند نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں انہیں وفاقی وزیر توانائی کے کسی اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا — فائل فوٹو / آئی این پی
یار محمد رند نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں انہیں وفاقی وزیر توانائی کے کسی اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا — فائل فوٹو / آئی این پی

بلوچستان اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے پارلیمانی لیڈر سردار یار محمد رِند نے بجلی و گیس کے مسائل حل کرنے میں ناکامی کی صورت میں صوبے کے لیے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پانی، توانائی و قدرتی وسائل کے عہدے سے مستعفی ہونے کی دھمکی دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جے یو آئی (ف) کے رکن صوبائی اسمبلی محمد اصغر ترین کی جانب سے کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں صوبے کی عدم نمائندگی کے حوالے سے قرارداد پر بات کرتے ہوئے یار محمد رند نے کہا کہ وہ صرف نوٹی فکیشن کی حد تک وزیر اعظم کے معاون خصوصی ہیں، لیکن عملی طور پر وہ کچھ نہیں۔

یار محمد رند نے، جو بلوچستان کابینہ میں وزیر تعلیم بھی ہیں، کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں انہیں وفاقی وزیر توانائی کے کسی اجلاس میں مدعو نہیں کیا گیا یا پانی و توانائی کے مسئلے پر کبھی اعتماد میں نہیں لیا گیا۔

انہوں نے سوئی سدرن گیس کمپنی اور واپڈا پر بلوچستان کے عوام کو مناسب گیس اور توانائی کی سپلائی سے محروم رکھ کر ان کے خلاف 'مظالم کا ارتکاب' کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان سے پی ٹی آئی کے واحد اُمیدوار سینیٹ انتخابات سے دستبردار

ان کا کہنا تھا کہ پانی و توانائی کا قلمدان اس شخص کو دیا گیا ہے جو بلوچستان کے عوام کی مشکلات کے حوالے سے انہیں سننے کو تیار نہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ انہوں نے گیس اور بجلی کی سپلائی کے مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش کی، تاہم سابق وفاقی وزیر توانائی اور وفاقی حکومت نے ان کی کوششوں کو کوئی اہمیت نہیں دی۔

انہوں نے کہا کہ پہلے پانی و توانائی کی وزارت عمر ایوب خان کو سونپی گئی، جو مسلم لیگ (ن) کی گزشتہ حکومت میں کابینہ کا حصہ تھے اور اسلام آباد میں حکومت بنانے سے کچھ عرصہ قبل پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024