• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

معیشت کی بنیادیں ڈال دیں، اب عمارت کی تعمیر ہونی ہے، اسد عمر

شائع April 22, 2021
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ آف اکانومکس کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں - فوٹو:ڈان نیوز
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ آف اکانومکس کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں - فوٹو:ڈان نیوز

وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر کا کہنا ہے کہ ملک کی معیشت کے لیے بنیادیں ڈال چکے ہیں، معیشت کے حوالے سے 3 سال میں بہت مشکل حالات اور کامیاب سفر سے گزر کر آئے ہیں۔

اسلام آباد میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ آف اکانومکس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بنیاد ڈال دی ہے عمارت کی تعمیر کا سفر میکرو اکنامکس کے استحکام سے کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خسارے کا حجم بڑھتا جارہا ہے اور روزمرہ کے سرکاری امور چلانے کے لیے قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کی پاکستان کے لیے 1.5 فیصد شرح نمو کی پیش گوئی

انہوں نے کہا کہ 'حکومت جب قرضوں کے لیے آئی ایم ایف سے مذاکرات کر رہی تھی تو مالیاتی ادارے کا مؤقف یہی رہتا تھا کہ پہلے پاکستان کے اتنے حالات خراب نہیں تھے جتنے اب ہوئے ہیں'۔

انہوں نے بتایا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہے، اب معاشی نمو کی طرف جانے کے لیے سوچ کی ضرورت ہے۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ معاشی نمو خود بخود نہیں ہوتی، اگر واقعی نمو چاہتے ہیں تو اس کے لیے پالیسیوں کی ضرورت ہوتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اہم بات یہ ہے کہ شرح نمو کی نوعیت کیا ہے کیا اس میں سے ملک کے تمام علاقوں کو اس کا حصہ مل رہا ہے یا وہ صرف مخصوص علاقے اس سے مستفید ہورہے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: آئندہ 5 سال کی معاشی شرح نمو زیادہ حوصلہ افزا نہیں

انہوں نے کہا کہ '1960 کی دہائی میں ہم نے دیکھا تھا کہ شرح نمو بہت زیادہ تھی مگر ملک دو ٹکڑے ہوگیا تھا'۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 'اگر ڈیرہ بگٹی سے گیس نکال کر ملک کے مختلف حصوں کو فراہم کی جائے اور ڈیرہ بگٹی کو ہی گیس نہ ملے تو وہی ہوگا جو بلوچستان کے اندر ہوا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں نمو ایسے حاصل کرنی ہے کہ لوگوں میں اس کی منصفانہ تقسیم ہو تاکہ لوگ اس نمو کو دیکھیں تو محسوس کریں کہ ملک کی ترقی سے ان کی زندگی بہتر ہورہی ہے'۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024