• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

درمیانی عمر میں یہ عام غلطی دماغ کے لیے تباہ کن

شائع April 22, 2021
— شٹر اسٹاک فوٹو
— شٹر اسٹاک فوٹو

نیند ہماری صحت کے لیے بہت اہم ہوتی ہے اور اس کی کمی متعدد امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے۔

اب ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہر رات 6 گھنٹے سے کم کی نیند دماغی صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے۔

طبی جریدے جرنل نیچر کمیونیکشن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ درمیانی عمر میں نیند کی کمی دماغی تنزلی کا باعث بننے والے عارضے ڈیمینشیا کا خطرہ برھاتی ہے۔

اس تحقیق کے دوران لگ بھگ 8 ہزار افراد کے معمولات کا جائزہ 25 سال تک لیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ درمیانی عمر کے افراد کی نیند کا دورانیہ 6 گھنٹے سے کم ہو تو ان میں ڈیمینشا کا خطرہ ہر رات 7 گھنٹے سونے والے افراد کے مقابلے میں بہت زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ سماجی اور دیگر اہم عناصر کو مدنظر رکھتے ہوئے دریافت کیا گیا کہ 50، 60 اور 70 سال کی عمر کے افراد میں نیند کی مسلسل کمی سے ڈیمینشیا کا خطرہ 30 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ ایسا سوچنا تو ممکن نہیں لگتا کہ لگ بھگ 3 دہائیوں قبل ہی نیند کو ڈیمنشیا کی علامت مانا لیا جائے مگر نتائج سے ایسے ٹھوس شواہد ملتے ہیں کہ نیند واقعی اس حوالے سے اہم عنصر ہے۔

اس تحقیق کے دوران محققین نے 7959 رضاکاروں کے معمولات کا جائزہ 1985 سے 2016 کے درمیان لیا۔

تحقیق کے اختتام پر 521 افراد میں ڈیمینشیا کی تشخیص ہوئی جن کی اوسط عمر 77 سال تھی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مردوں اور خواتین دونوں پر ان نتائج کا اطلاق مساوی طور پر ہوتا ہے۔

تاہم تحقیق میں نیند کی کمی اور ڈیمنشیا کے خطرے کے درمیان تعلق اور اثر کا تعین نہیں کیا جاسکا۔

اس سے قبل 2020 میں چین کی پیکنگ یونیورسٹی کلینکل ریسرچ انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ بہت کم یا بہت زیادہ سونے والے افراد کے دماغی افعال پر نظر رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

تحقیق میں کہا گیا کہ یہ تو ثابت نہیں ہوا کہ بہت کم یا زیادہ نیند دماغی تنزلی کا باعث بنتی ہے مگر ایسا تعلق ضرور نظر آتا ہے۔

نیند کی کمی کے نتیجے میں دماغ اپنے افعال درست طریقے سے جاری نہیں رکھ پاتا، توجہ مرکوز کرنا، سوچنا اور یادداشت کا تجزیہ مشکل ہوتا ہے۔

محققین کے مطابق تاہم اس کے پیچھے چھپے میکنزم کے بارے میں اب تک سب کھ واضح نہیں، ایسا ممکن ہے کہ نیند کا بہت زیادہ دورانیہ ورم کا باعث بن جاتا ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ بہت کم نیند سے دماغ میں ایسا مواد اور پروٹین جمع ہونے لگتا ہے جو الزائمر امراض کا باعث بنتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024