• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

انٹرنیٹ سے متعلق عالمی درجہ بندی میں پاکستان تنزلی کا شکار

شائع April 20, 2021
رپورٹ کے مطابق سری لنکا 77، بنگلہ دیش 82 اور نیپال 83 رینک پر ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
رپورٹ کے مطابق سری لنکا 77، بنگلہ دیش 82 اور نیپال 83 رینک پر ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسلام آباد: سال 2021 کی عالمی رپورٹ کے مطابق پاکستان 'انکلوسیو انٹرنیٹ انڈیکس' کی 120 ممالک کی فہرست میں تنزلی کے بعد 90 ویں درجے پر آگیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انڈیکس رپورٹ اکنامک انٹیلی جنس یونٹ (ای آئی یو) نے 14 اپریل کو جاری کی جو عالمی جی ڈی پی کے 98 فیصد اور عالمی آبادی کے 96 فیصد کی نمائندگی کرتا ہے اور گزشتہ تین برس کے دوران سویڈن اور امریکا کے مابین سب سے اوپر درجے پر رہنے کے لیے سخت مقابلہ جاری ہے۔

مزیدپڑھیں: ٹیکنالوجی کمپنیوں نے سوشل میڈیا قواعد میں اہم تبدیلیوں کیلئے وزیراعظم سے مدد مانگ لی

انڈیکس رپورٹ 2021 کے مطابق جنوبی ایشیائی ممالک میں بھارت 49 رینکنگ پر موجود ہے جبکہ 2020 میں اس کی پوزیشن 52 تھی۔

رپورٹ کے مطابق سری لنکا 77، بنگلہ دیش 82 اور نیپال 83 رینک پر ہے۔

اس میں کہا گیا کہ پاکستان نہ صرف خطے کی دیگر ریاستوں بلکہ ایران کے مقابلے میں بھی پیچھے رہ گیا۔

انڈیکس رپورٹ کے مطابق 120 ممالک میں سے ایران 57 ویں نمبر پر ہے۔

120 ممالک میں انٹرنیٹ سے متعلق چار کیٹیگری کا جائزہ لیا گیا جس میں 'رسائی، سستی سروس کی فراہمی، افادیت اور تیاری' شامل ہیں۔

فیس بک کی معاونت سے اکنامسٹ انٹیلی جنس یونٹ نے رپورٹ تیار کی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان کی مجموعی درجہ بندی 2020 میں 89 کے مقابلے میں 90 پر رہی۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان انٹرنیٹ آزادی نہ رکھنے والے بدترین ممالک میں شامل، رپورٹ

ای آئی یو کے مطابق پاکستان انڈیکس کے نچلے حصے اور ایشیائی خطے میں آخری سے دوسرے نمبر پررہا۔

ای آئی یو نے کہا کہ مسابقتی ماحول میں بہتری اور موبائل فون کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے پاکستان میں 'رسائی' کے زمرے میں سب سے زیادہ بہتری آئی ہے جو 67 ویں نمبر پر ریکارڈ کی گئی۔

'تیاری' کے حامل زمرے میں پاکستان 79 ویں نمبر پر اپنی پوزیشن برقرار رکھ سکا، جو انٹرنیٹ تک رسائی کی صلاحیت کی جانچ کرتا ہے اور اس میں مہارت، ثقافتی قبولیت اور معاون پالیسی شامل ہیں۔

تاہم 'افادیت' سے متعلق زمرے میں پاکستان 91 ویں پر رہا جو مقامی زبان کے مواد اور متعلقہ مواد کی فراہمی سے متعلق ہے۔

ای آئی یو کے اعداد و شمار کے مطابق 'دستیابی' سے متعلق زمرے میں پاکستان میں طبقوں میں 'قابل استعمال' کے اعتبار سے کم درجے پریعنی 116 ویں نمبر پر ہے۔

ای آئی یو انڈیکس کے مطابق انٹرنیٹ صرف 34 فیصد گھرانوں -کوحاصل ہے اور فکسڈ لائن براڈ بینڈ کی خریداری 47/1فی 100 رہائشی ہے۔

مزیدپڑھیں: سوشل میڈیا قواعد برقرار رکھنے پر ٹیکنالوجی کمپنیوں کا ملک چھوڑنے کا انتباہ

پاکستان میں انٹرنیٹ کا معیار کم ہونے کی وجہ سے اس کی رینکنگ 91 ویں پوزیشن پر ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کو انفراسٹرکچر سے متعلق امور میں مسائل درپیش ہیں جن میں سرکاری اور نجی شعبے کے ذریعہ پبلک وائی فائی کی دستیابی، بغیر لائسنس اسپیکٹرم پالیسی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کے مسائل ہیں اور اسی وجہ سے اس کی رینکنگ 90 ویں نمبر پر ہے جہاں انٹرنیٹ تک رسائی کے لیے ماحول ساز گار نہیں ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024