• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کیلئے اسکولز بدستور بند رکھنے کا فیصلہ

شائع April 18, 2021
9ویں سے 12 جماعت کے امتحانات مئی کے چوتھے ہفتے سے قبل شروع نہیں ہوں گے—فائل فوٹو: رائٹرز
9ویں سے 12 جماعت کے امتحانات مئی کے چوتھے ہفتے سے قبل شروع نہیں ہوں گے—فائل فوٹو: رائٹرز

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیا ہے کہ وائرس سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں نویں سے بارہویں جماعت کے طلبہ کے لیے مرحلہ وار کلاسز کا انعقاد کیا جائے گا البتہ پہلی سے آٹھویں جماعت کیلئے اسکولز بدستور بند رہیں گے۔

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغامات میں شفقت محمود کا کہنا تھا کہ کلاسز بحالی کا فیصلہ بورڈ امتحانات کی تیاری کے لیے کیا گیا، نویں سے 12ویں جماعت کے امتحانات بورڈز کی اعلان کردہ نئی تاریخوں کے مطابق لیے جائیں گے۔

ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ مذکورہ بالا جماعتوں کے امتحانات مئی کے چوتھے ہفتے سے قبل شروع نہیں ہوں گے۔

انہوں نے بتایا کہ امتحانات کے نئے ٹائم ٹیبل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے یونیورسٹیز کے داخلہ شیڈول کو بھی ایڈجسٹ کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: صوبہ پنجاب، خیبر پختونخوا میں 19 اپریل سے نویں سے 12جماعت تک اسکول کھولنے کا اعلان

یہ تمام فیصلے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی اوی سی) میں ہونے والے تمام صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے وزرائے تعلیم اور صحت کے خصوصی اجلاس میں کیے گئے جس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر فیصل سلطان بھی شریک ہوئے۔

اجلاس میں وبائی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ وہ اضلاع جہاں کیسز مثبت آنے کی شرح 8 فیصد سے زیادہ ہے وہاں جامعات، مدارس، ٹیوشن سینٹرز وغیرہ بدستور بند رہیں گے۔

وزیر تعلیم نے بتایا کہ اجلاس میں تمام وزرا کے اتفاق رائے سے اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ اے، ایز، او اور آئی جی سی ایس ای امتحانات سی اے آئی ای ایس کے اعلان کردہ تاریخوں کے مطابق ہوں گے۔

تاہم جو طلبہ اکتوبر/نومبر میں یہ امتحانات دینا چاہتے ہیں وہ پہلے سے جمع کروائی گئی فیس میں ہی وہ امتحان دے سکتے ہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کیمبرج نے فیصلہ کیا ہے رواں سال اساتذہ کو گریڈز دینے کا اختیار نہیں دیا جائے گا اس لیے جو امتحانات نہیں لے رہے وہ اکتوبر/ نومبر کے اگلے مرحلے میں امتحانات لے سکتے ہیں۔

وزیر تعلیم نے بتایا کہ کیمبرج نے امتحانات کے سلسلے میں تمام اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی ہے۔

مزید پڑھیں:سندھ کے اسکولوں میں 8ویں جماعت تک تدریس کا عمل 15 روز کیلئے معطل

علاوہ ازیں وبا سے زیادہ متاثرہ اضلاع میں موجود یونیورسٹیز کی آن لائن کلاسز جاری رہیں گی جبکہ مثبت کیسز کی 8 فیصد سے کم شرح والے علاقوں میں جامعات اپنے معمولات جاری رکھیں گی۔

ساتھ ہی وزرا کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ پہلی سے 8ویں جماعت تک کے طلبہ کے لیے کلاسز بدستور بند رہیں گی جس کی تفصیلات صوبائی حکومت خود جاری کریں گی۔

سندھ میں پہلی سے آٹھویں جماعت کیلئے اسکولوں کی بندش میں توسیع

ادھر محکمہ تعلیم سندھ نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر صوبے بھر کے تمام سرکاری و نجی اسکولوں میں آٹھویں جماعت تک عملی طور پر کلاسز 21 اپریل سے مزید 10 روز تک معطل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے ایک ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ بچوں کی تعلیم کو آن لائن، ہوم ورک اور دیگر ذرائع سے جاری رکھا جاسکتا ہے۔

ساتھ ہی ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اسکولوں میں نویں، دسویں اور کالجز میں کلاسز 50 فیصد حاضری کے ساتھ جاری رہیں گی اور تعلیمی ادارے کورونا ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔

بلوچستان میں بھی اسکولز کی بندش میں توسیع

دوسری جانب حکومت بلوچستان نے بھی وفاقی حکومت کے فیصلے کی تائید کرتے ہوئے پہلی سے آٹھویں جماعت تک اسکولز کی بندش میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔

حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ 'کورونا وائرس کی تیسری لہر میں کیسز میں اضافے کے باعث بلوچستان میں پہلی سے آٹھویں تک اسکول عیدالفطر تک بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ محکمہ تعلیم بلوچستان نے وفاقی حکومت کے فیصلے کی تائید کی ہے۔

لیاقت شاہوانی نے کہا کہ 9ویں سے 12ویں جماعت تک تعلیمی ادارے کل بروز پیر سے سخت کورونا ایس او پیز کے ساتھ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بورڈ امتحانات کے پیش نظر 19 اپریل سے نویں سے بارہویں جماعت کے لیے اسکول دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ وزیر تعلیم شفقت محمود نے کورونا وائرس کے پیش نظر 10 مارچ سے اسلام آباد سمیت ملک کے کچھ شہروں میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان تھا اور وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کے اکثر اضلاع میں اسکولوں کی بندش کو توسیع دے دی گئی تھی۔

دوسری جانب ملک میں عالمی وبا کی تیسری لہر شدت اختیار کر گئی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 6 ہزار 127 نئے کیسز سامنے آئے جبکہ 149 مریض دم توڑ گئے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024