• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

راولپنڈی: بینظیر بھٹو ہسپتال میں پولیس اہلکاروں اور ڈاکٹرز کے درمیان جھگڑا

شائع April 18, 2021
ڈاکٹروں نے پولیس پر الزام لگایا کہ وہ وردیوں کا ناجائز استعمال کررہے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز
ڈاکٹروں نے پولیس پر الزام لگایا کہ وہ وردیوں کا ناجائز استعمال کررہے ہیں—فائل فوٹو: ڈان نیوز

راولپنڈی: بینظیر بھٹو ہسپتال (بی بی ایچ) کے شعبہ ایمرجنسی میں پولیس اہلکاروں اور ڈاکٹروں کے درمیان جھگڑا ہونے کے بعد طبی عملے نے سروس معطل کردیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق طبی عملے کی جانب سے سروس معطل ہونے سے مریضوں کے لیے پریشانیاں بڑھ گئیں۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر ماہا کو دھمکیاں دینے، تشدد کرنے والے ڈاکٹر، دیگر ملزمان کےخلاف مقدمہ

ڈاکٹروں نے پولیس پر الزام لگایا کہ وہ وردیوں کا ناجائز استعمال کررہے ہیں اور غیر قانونی فائدہ اٹھا رہے ہیں۔

دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ ڈاکٹروں نے ایک بیمار افسر کو ہنگامی علاج فراہم کرنے میں غفلت کا مظاہرہ کیا۔

اس ضمن میں سٹی پولیس افسر (سی پی او) محمد احسن یونس نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

ذرائع کے مطابق آر اے بازار کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) سب انسپکٹر آصف سجاد اپنے بیمار بھائی ایس آئی توصیف کو بی بی ایچ کی ایمرجنسی میں لے گئے۔

جب سب انسپکٹر آصف سجاد نے ڈاکٹر سے مریض کی جانچ پڑتال کی درخواست کی تو ڈاکٹروں نے ان سے بحث شروع کردی اور مریض کے طبی معائنے میں تاخیر کی۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: ینگ ڈاکٹرز کا شہری پر تشدد

اس پر ڈاکٹروں اور پولیس اہلکاروں کے درمیان جھگڑا ہوا اور اس دوران ایمرجنسی وارڈ میں توڑ پھوڑ بھی ہوئی۔

اس جھگڑے کے نتیجے میں ہسپتال میں موجود مریضوں اور ان کے تیمارداروں میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ ذرائع نے بتایا کہ ایمرجنسی سروس دو گھنٹے تک معطل رہیں۔

ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے پولیس اہلکاروں کے رویے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سٹی پولیس افسر سے مطالبہ کیا کہ وہ عہدیداروں کے خلاف کارروائی کریں۔

اس حوالے سے بی بی ایچ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نواز کھوکھر ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ میں سروس شروع کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

مزید پڑھیں: ملازمہ تشدد کیس: لیڈی ڈاکٹر 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر نواز کھوکھر نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سینئر ڈاکٹروں کو پیر تک تحقیقات کرانے کو کہا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہنگامی صورتحال کے باعث شعبہ ایمرجنسی میں خدمات تھوڑی متاثر ہوئی جو بعد میں دوبارہ شروع کردی گئیں اور تمام مریضوں کو طبی امداد دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں نے بھی ہسپتال کا دورہ کیا اور معاملہ احسن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024