گوادر اراضی اسکینڈل، نیب نے 6 ملزمان کےخلاف ریفرنس دائر کردیا
کوئٹہ: قومی احتساب بیورو (نیب) بلوچستان نے احتساب عدالت میں محکمہ محصولات کے 3 سابق عہدیداروں سمیت 6 ملزمان کے خلاف گوادر اراضی اسکینڈل میں ریفرنس دائر کردیا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ ضلع گوادر کے گیزروان وارڈ کے محصولاتی ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ کے بعد اراضی کی غیر قانونی فروخت سے مبینہ طور پر قومی خزانے کو 16 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا گیا۔
مزید پڑھیں: ریکوڈک کیس: نیب نے سرکاری افسران، غیر ملکی کمپنیوں کے خلاف ریفرنس دائر کردیا
نیب نے گوادر کے سابق تحصیلدار محمد جان بلوچ، سابق نائب تحصیلدار آغا ظفر حسین، سابق پٹواری عبد الخالق اور 3 نجی افراد بشمول ایک وکیل نور احمد کو ریفرنس میں نامزد کیا ہے۔
نیب کے مطابق ابتدائی تفتیش سے انکشاف ہوا کہ ملزمان نے ضلع گوادر کے گیزروان وارڈ کے محصولاتی ریکارڈ میں چھیڑ چھاڑ کی جس کے بعد متعدد ایکڑ قیمتی اراضی غیر قانونی طور پر جعلسازی کے ذریعے نجی افراد کو فروخت کردی گئی جس سے قومی خزانے کو 16 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
نیب بلوچستان نے اس معاملے کی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ریفرنس دائر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کے دو سابق وزرائے اعلیٰ کے خلاف نیب تحقیقات کی منظوری`
آغا ظفر حسین اور نور احمد پہلے ہی گوادر میں اراضی سے متعلق ساڑھے 43 کروڑ روپے کی کرپشن کے دو الگ الگ مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔
نیب ضلع گوادر کے کولگری وارڈ، ناگوری وارڈ اور موضع کاروت میں کروڑوں روپے مالیت کی کرپشن کے متعدد دیگر کیسز کی بھی تفتیش کر رہا ہے۔