• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

خیبرپختونخوا میں وائرس کی تیسری لہر طبی ورکرز کے لیے زیادہ مہلک

شائع April 16, 2021
وائرس کی تیسری لہرزیادہ تیزی سے ڈاکٹروں اور دیگر ہیلتھ ورکرز کی جان لے رہی ہے—فائل فوٹو: رائٹرز
وائرس کی تیسری لہرزیادہ تیزی سے ڈاکٹروں اور دیگر ہیلتھ ورکرز کی جان لے رہی ہے—فائل فوٹو: رائٹرز

پشاور: خیبرپختونخوا میں جمعرات کے روز ایک سینئر ڈاکٹر سمیت 35 افراد کورونا وائرس کے باعث زندگی کی بازی ہار گئے۔

وائرس کی تیسری لہر، پہلی دو لہروں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے ڈاکٹروں اور دیگر ہیلتھ ورکرز کی جان لے رہی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق خیبرپختونخوا میں اب تک 91 ہیلتھ ورکرز کووِڈ 19 کی وجہ سے انتقال کرچکے ہیں جن میں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرا میڈیکس شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس سے جنگ: ہر ڈاکٹر کے پاس سنانے کو ایک کہانی ہے

محکمہ صحت کی تیار کردہ رپورٹ کے مطابق صوبے میں وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 2 ہزار 796 تک جا پہنچی ہے جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ایک ہزار 129 نئے کیسز کے ساتھ مجموعی کیسز ایک لاکھ 3 ہزار 419 تک پہنچ گئے ہیں۔

علاوہ ازیں خیبرپختونخوا میں مزید 789 افراد کووِڈ 19 سے صحتیاب ہوئے جس کے بعد صحتیاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 87 ہزار 320 ہوگئی جبکہ صوبے میں 13 ہزار 303 کیسز فعال ہیں۔

گزشتہ برس عالمی وبا کے آغاز سے صوبائی دارالحکومت پشاور وائرس کا گڑھ بنا ہوا ہے۔

صوبے میں گزشتہ روز ہونے والی اموات میں سے 16 پشاور میں ہوئیں جس کے بعد شہر میں کورونا کے باعث ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار 465 ہوگئی اور مزید 485 کیسز کے بعد مجموعی متاثرین کی تعداد 41 ہزار 477 تک جا پہنچی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں پانچ دن میں 10 ڈاکٹر کورونا سے جاں بحق

دوسری جانب ٹائپ ڈی ہسپتال لوند خوڑ مردان کے سربراہ 53 سالہ ڈاکٹر محمد اقبال میں 24 مارچ کو کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی اور جمعرات کو انہوں نے حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں اپنی آخری سانسیں لیں۔

وائرس کی حالیہ تیسری لہر ڈاکٹروں اور ہیلتھ پروفیشنلز کے لیے بہت خطرناک ثابت ہوئی ہے۔

ملک میں وبا کی پہلی لہر فروری کے آخر میں شروع ہو کر اکتوبر تک جاری رہی تھی جبکہ دوسری لہر نومبر 2020 سے رواں برس فروری تک رہی۔

ان ابتدائی 2 لہروں میں 80 ہیلتھ ورکرز کورونا کے باعث وفات پاگئے تاہم مارچ 2021 سے شروع ہونے والی تیسری لہر میں اب تک 11 مزید ہیلتھ ورکرز کی جانیں جاچکی ہیں۔

حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور میں ای این ٹی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پروفیسر محمد جاوید ملک کے پہلے ڈاکٹر تھے جنہوں نے کورونا وائرس کے باعث وفات پائی۔

یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان:کورونا وائرس کی اسکریننگ پر مامور ڈاکٹر دم توڑ گیا

جس کے بعد ہسپتالوں میں علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے والے ہیلتھ کیئر ورکرز میں یہ انفیکشن پھیلتا گیا۔

عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق صوبے میں اب تک 3 ہزار 687 ہیلتھ ورکرز کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جن میں 2 ہزر 612 مرد اور ایک ہزار 75 خواتین شامل ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ یہ ہیلتھ ورکرز سرکاری ہسپتالوں میں وائرس کا شکار ہوئے جن میں سے اب تک 58 زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 26 نومبر 2024
کارٹون : 25 نومبر 2024