• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

بابر کی شاندار سنچری، پاکستان تیسرے ٹی20 میں 9 وکٹوں سے کامیاب

شائع April 14, 2021
بابر اعظم نے 122 رنز کی شاندار انگز کھیلی— فوٹو: پی سی بی
بابر اعظم نے 122 رنز کی شاندار انگز کھیلی— فوٹو: پی سی بی
جنوبی افریقی اوپنرز نے نصف سنچریاں اسکور کرتے ہوئے پہلی وکٹ کے لیے 108 رنز کی شراکت قائم کی— فوٹو: پی سی بی
جنوبی افریقی اوپنرز نے نصف سنچریاں اسکور کرتے ہوئے پہلی وکٹ کے لیے 108 رنز کی شراکت قائم کی— فوٹو: پی سی بی
پاکستان نے سنچورین میں کھیلے جا رہے تیسرے ٹی20 میچ کے لیے ٹیم میں تین اہم تبدیلیاں کی ہیں— فوٹو بشکریہ پی سی بی
پاکستان نے سنچورین میں کھیلے جا رہے تیسرے ٹی20 میچ کے لیے ٹیم میں تین اہم تبدیلیاں کی ہیں— فوٹو بشکریہ پی سی بی

پاکستان نے بابر اعظم کی ریکارڈ ساز سنچری کی بدولت جنوبی افریقہ کو تیسرے ٹی20 میچ میں یکطرفہ مقابلے کے بعد 9 وکٹوں سے شکست دے دی۔

سنچورین میں کھیلے گئے سیریز کے تیسرے ٹی20 میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا۔

جنوبی افریقہ نے اننگز کا آغاز کیا تو اوپنرز نے ٹیم کو 108 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا اور اپنی اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کیں۔

اس شراکت کا خاتمہ اس وقت ہوا جب ایڈن مرکرم 31 گیندوں پر 4 چھکوں اور چھ چوکوں سے مزین 63 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد محمد نواز کی وکٹ بنے۔

جیارج لنڈے نے بھی 11 گیندوں پر 22 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی لیکن اس سے قبل کہ وہ مزید خطرناک ثابت ہوتے، فہیم اشرف نے ان کی وکٹیں بکھیر دیں جبکہ جینمن ملان بھی 55 رنز بنانے کے بعد نواز کی دوسری وکٹ بن گئے۔

کپتان ہنری کلاسن اور ایندائل فلکوایو کچھ خاطر خواہ کارکردگی نہ دکھا سکے اور بالترتیب 15 اور 11 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔

اختتامی اوورز میں راسی وین ڈر ڈوسن نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 20 گیندوں پر 34 رنز کی اننگز کھیلی جس کی بدولت جنوبی افریقہ کی ٹیم مقررہ اوور میں 5 وکٹوں کے نقصان پر 203 رنز بنانے میں کامیاب رہی۔

پاکستان کی جانب سے محمد نواز 2 وکٹوں کے ساتھ سب سے کامیاب باؤلر رہے جبکہ فہیم اشرف، حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

پاکستان نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو ابتدائی دو اوورز میں دونوں بلے باز زیادہ کھل کر بیٹنگ نہ کر سکے اور ایسا لگا کہ شاید پاکستانی ٹیم ایک بڑے ہدف کے بوجھ تلے دب کر مجموعے کے حصول میں ناکام رہے۔

لیکن پھر بابر اعظم اور محمد رضوان دونوں نے جارحانہ بیٹنگ کا سلسلہ شروع اور جنوبی افریقی باؤلرز کے چھکے چھڑا دیے۔

دونوں کھلاڑیوں بالخصوص بابر کا انداز انتہائی جارحانہ تھا جو گزشتہ میچ میں سست رفتار نصف سنچری کی کسر پوری کرنے کے موڈ میں نظر آئے۔

گزشتہ میچ میں 50 گیندوں پر 50 رنز بنانے والے قومی ٹیم کے کپتان نے اس میچ میں صرف 27 گیندوں پر اپنی نصف سنچری مکمل کی۔

دوسرے اینڈ سے رضوان نے بھی ان کا بھرپور ساتھ دیا اور 32 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کی۔

جنوبی افریقہ کو اس موقع پر وکٹ لینے کا موقع ملا جب 13ویں اوور کی پہلی گیند پر رضوان نے پوائنٹ پر شاٹ کھیلا لیکن وہاں موجود بلجون کیچ نہ تھام سکے۔

بابر نے عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور 27 گیندوں پر نصف بنانے والے بلے باز نے اپنی دوسری نصف سنچری صرف 22 گیندوں پر بناتے ہوئے ٹی20 انٹرنیشنل میں پہلی سنچری مکمل کر لی۔

بابر نے صرف 49 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کی اور ہدف کے تعاقب سے محض چند قدم کی دوری پر 122 رنز کی شاندار انگز کھیلنے کے بعد پویلین لوٹے، 59 رنز کی اس اننگز میں 4 چھکے اور 15 چوکے شامل تھے۔

پاکستان نے 18 اوورز میں 204 کا ہدف حاصل کر لیا اور سیریز میں 1-2 کی برتری بھی حاصل کر لی۔

رمضان المبارک کا روزہ رکھ کر میچ کھیلنے والے وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے بھی 47 گیندوں پر 73 رنز کی اننگز کھیلی اور ناقابل شکست رہے۔

بابر اعظم اور رضوان نے ریکارڈ ساز 197 رنز کی شراکت قائم کی— فوٹو: اے ایف پی
بابر اعظم اور رضوان نے ریکارڈ ساز 197 رنز کی شراکت قائم کی— فوٹو: اے ایف پی

بابر اعظم کو عمدہ بیٹنگ پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

یاد رہے کہ سنچورین میں کھیلے جا رہے سیریز کے تیسرے ٹی20 میں پاکستان کے کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر پہلے جنوبی افریقہ کو بیٹنگ کی دعوت دی۔

پاکستان نے میچ کے لیے ٹیم میں تین تبدیلیاں کرتے ہوئے محمد حسنین، شرجیل خان اور عثمان قادر کو آرام کا موقع فراہم کیا ہے۔

ان تینوں کھلاڑیوں کی جگہ فخر زمان، حارث رؤف اور آصف علی کو فائنل الیون کا حصہ بنایا گیا ہے۔

حیران کن امر یہ ہے کہ گزشتہ میچ میں باؤلنگ کی ناکامی کے باوجود اس میچ میں لیگ اسپنر عثمان قادر کی جگہ ایک باؤلر کم کر کے آصف علی کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔

میچ کیلئے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل تھیں۔

پاکستان: بابر اعظم(کپتان)، فخر زمان، حیدر علی، محمد رضوان، محمد حفیظ، آصف علی، محمد نواز، فہیم اشرف، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی اور حارث رؤف۔

جنوبی افریقہ: ہنری کلاسن(کپتان)، جینمن ملان، ایڈن مرکرم، راسی وین ڈر ڈوسن، پیٹ وین بلجون، جیارج لنڈے، ایندائل فلکوایو، سیسانڈا مگالا، بیورن ہینڈرکس، لیزاڈ ولیمز اور تبریز شمسی۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024