• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

رواں مالی سال کے 9 ماہ میں گاڑیوں کی فروخت میں 31 فیصد اضافہ

شائع April 14, 2021
ہیوی وہیکلز کی فروخت میں معمولی کمی کے علاوہ پورے آٹو سیکٹر نے رواں مالی سال کے پہلے 9 مہینوں میں مستحکم نمو حاصل کی، رپورٹ - فائل فوٹو:ڈان
ہیوی وہیکلز کی فروخت میں معمولی کمی کے علاوہ پورے آٹو سیکٹر نے رواں مالی سال کے پہلے 9 مہینوں میں مستحکم نمو حاصل کی، رپورٹ - فائل فوٹو:ڈان

کراچی: ہیوی وہیکلز کی فروخت میں معمولی کمی کے علاوہ پورے آٹو سیکٹر نے رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں مستحکم نمو حاصل کی جبکہ کار کی فروخت میں 31.5 فیصد کا اضافہ ہوا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 2021 کے پہلے 9 ماہ میں جیپس کی فروخت میں 157.6 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد چھوٹی کمرشل گاڑیاں / پک اپ میں 41.4 فیصد، ٹریکٹر 57.2 فیصد اور دو یا تین پہیوں والی سواری کی فروخت میں 22 فیصد کا اضافہ ہوا۔

اٹلس ہونڈا لمیٹڈ (اے ایچ ایل) نے مارچ 2021 کے دوران اپنی دو پہیوں والی سواری کی اب تک کی سب سے زیادہ پیداوار اور فروخت کا ریکارڈ توڑ دیا جہاں اکتوبر 2020 کے دوران حاصل کیے گئے ایک لاکھ 16 ہزار 24 یونٹس کی پیداوار اور ایک لاکھ 16 ہزار یونٹس کے فروخت کے مقابلے میں مارچ 2021 کے دوران ایک لاکھ 25 ہزار 442 پیداوار اور ایک لاکھ 25 ہزار 30 یونٹس فروخت کیا گیا۔

مزید پڑھیں: بندرگاہ سے استعمال شدہ گاڑیوں کی کلیئرنس کا مطالبہ

ہونڈا موٹر سائیکل کی مجموعی فروخت مالی سال 2021 کے 9 ماہ میں 9 لاکھ 61 ہزار 76 یونٹس رہی جبکہ مالی سال 2020 کے 9 ماہ میں یہ 7 لاکھ 68 ہزار 974 یونٹ تھے۔

گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 85 ہزار 330 یونٹس کے مقابلے میں رواں مالی سال مقامی اسمبلرز کی مجموعی ایک لاکھ 12 ہزار 244 یونٹس فروخت ہوئی ہیں۔

مارچ 2021 میں کارز کی فروخت میں بھی اضافہ دیکھا گیا جو فروری 2021 کے 13 ہزار 570 یونٹس کے مقابلے میں بڑھ کر 17 ہزار 105 یونٹس ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر کو 500 گاڑیوں کی نیلامی میں تیزی لانے کی ہدایت

مارچ 2020 میں فروخت 5 ہزار 796 یونٹس تھی جس کی وجہ مارچ کے تیسرے ہفتے میں ملک بھر میں لاک ڈاؤن تھا جس میں اپریل 2020 تک توسیع کردی گئی تھی۔

گاڑیوں کی اعلیٰ قیمتوں نے خریداروں کے جذبات کو متاثر نہیں کیا ہے کیونکہ وہ کم شرح سود پر آٹو فنانسنگ کی طرف زیادہ راغب دکھائی دیتے ہیں۔

اگست 2020 سے ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں بہتری کے باوجود اسمبلرز نے پارٹس اور ایسسریز کی درآمد کی کم لاگت کا فائدہ صارفین کو نہیں پہنچایا ہے تاہم صنعت کے عہدیداروں نے عالمی منڈی میں خام مال کی اونچی قیمتوں، اعلیٰ فریٹ کے نرخ اور مختلف ممالک میں بندرگاہوں پر بھیڑ سے متعلق مسائل پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024