• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

پاکستان، جرمنی کے ساتھ نئے اقتصادی تعلقات چاہتا ہے، شاہ محمود قریشی

شائع April 12, 2021
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جرمنی کے دو روزہ دورے کے دوران اپنے جرمن ہم منصب سے ملاقات کی — فوٹو: پی آئی ڈی
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جرمنی کے دو روزہ دورے کے دوران اپنے جرمن ہم منصب سے ملاقات کی — فوٹو: پی آئی ڈی

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ نئے اقتصادی تعلقات کا خواہاں ہے۔

جرمنی کے دو روزہ دورے کے دوران اپنے جرمن ہم منصب ہائیکو ماس سے ملاقات کے بعد برلن میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور جرمنی میں 70 سال سے دوستانہ اور مستحکم تعلقات ہیں، پاکستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جس نے سب سے پہلے مغربی جرمنی کو تسلیم کیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ جرمنی یورپی یونین کے علاوہ پوری دنیا کی معیشت پر گہرا اثر رکھتا ہے، پاکستان جرمن ٹیکنالوجی کے تبادلے سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی 2 روزہ دورے پر جرمنی پہنچ گئے

انہوں نے پاکستان کے لیے جی ایس پی پلس کے حصول میں جرمنی کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ پاکستان جرمنی کے ساتھ نئے اقتصادی تعلقات چاہتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ایف اے ٹی ایف کو سیاسی فورم بننے سے بچانے کے لیے جرمنی کے شکرگزار ہیں'۔

انہوں نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ویکسین کی فراہمی کے لیے جرمنی کے تعاون پر بھی شکریہ ادا کیا۔

شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم عمران خان کا پیغام پہنچاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم جرمنی کا دورہ اور جرمن قیادت سے ملاقات کے خواہشمند ہیں۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جرمنی کی طرح پاکستان بھی افغانستان میں امن اور خوشخالی کے ساتھ ساتھ بھارت سے تعلقات معمول پر لانے کا بھی خواہشمند ہے تاہم حالات معمول پر لانے کے لیے پہلا قدم اٹھانے کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان سے جرمن وزیر خارجہ کی ملاقات

اس موقع پر جرمن وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں تشدد کے خاتمے اور امن کے لیے مذاکرات جاری رہنے چاہئیں، ہمسایہ ہونے کے ناطے افغان امن کے لیے پاکستان کی بہت اہمیت ہے۔

انہوں نے دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات کے حوالے سے بتایا کہ ان کے درمیان ملاقات میں افغان امن سے متعلق مستقبل میں ہونے والی کانفرنس پر بھی تبالہ خیال کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت جنگ بندی سمیت دیگر امور پر صورتحال آہستہ آہستہ بہتر ہورہی ہے۔

جرمن وزیر خارجہ خطے میں امن کے لیے پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف بھی کیا۔

مزید پڑھیں: جرمنی کے وزیر مملکت کی علاقائی سلامتی کیلئے پاکستان کے کردار کی تعریف

واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی وفد کے ہمراہ 2 روزہ سرکاری دورے پر جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ہیں۔

گزشتہ روز برلن آمد پر پاکستانی سفیر ڈاکٹر محمد فیصل، جرمن وزارت خارجہ کے سینئر حکام اور سفارتخانے کے سینئر عہدیداران نے ایئرپورٹ پر شاہ محمود قریشی کا پرتپاک استقبال کیا تھا۔

خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اپنے جرمن ہم منصب ہائیکو ماس کی دعوت پر جرمنی کا دورہ کررہے ہیں۔

برلن ایئرپورٹ پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ اپنے دورے کے دوران کاروباری اور دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ جرمنی میں ایک لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں جو بہت مثبت کردار ادا کررہے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وہ اقتصادی سفارت کاری کے میدان اور ٹیکنالوجی کے تبادلے میں تعاون بڑھانا چاہتے ہیں جس کے لیے وہ جرمنی کی قیادت سے بات چیت کریں گے۔

خیال رہے کہ شاہ محمود قریشی ایک ایسے وقت میں جرمنی کے دورے پر گئے ہیں جب رواں برس پاکستان اور جرمنی، دونوں ممالک سفارتی تعلقات کے قیام کی سترویں سالگرہ منارہے ہیں۔

یہاں یہ بات بھی مدنظر رہے کہ 2012 کے بعد یہ پاکستان کے وزیر خارجہ کا جرمنی کا پہلا دورہ ہے جو انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024