• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

اسرائیل کا ایران کے معاملے پر امریکا کے ساتھ تعاون کا عزم

شائع April 11, 2021
امریکی سیکریٹری دفاع لوید آسٹن سے ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ نے یہ بیان دیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
امریکی سیکریٹری دفاع لوید آسٹن سے ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ نے یہ بیان دیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

اسرائیل کے وزیر خارجہ نے ایران کے معاملے پر امریکا کے ساتھ تعاون کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے اُمید کا اظہار کیا ہے کہ واشنگٹن تک پہنچنے والے کسی بھی نئے ایرانی جوہری معاہدے کے تحت اسرائیل کی سیکیورٹی کا تحفظ کیا جائے گا۔

برطانوی خبررساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق امریکی سیکریٹری دفاع لوید آسٹن سے ملاقات کے بعد اسرائیلی وزیر خارجہ بینی گانتس نے کہا کہ اسرائیل نہ صرف ایران بلکہ تمام آپریشنل معاملات میں امریکا کو ایک مکمل شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے۔

اسرائیلی وزیر خارجہ نے کہا کہ 'ہم اپنے امریکی حلیفوں کے ساتھ مل کر کام کریں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ ایران کے ساتھ کوئی نیا معاہد دنیا اور امریکا کے اہم مفادات کا تحفظ کرے، ہمارے خطے میں خطرناک ہتھیاروں کی دوڑ کو روکے گا اور اسرائیل کا تحفظ کرے گا'۔

مزید پڑھیں: ایران کو جوہری معاہدے میں امریکا کی واپسی کیلئے جلدی نہیں، خامنہ ای

لوید آسٹن جو پہلی مرتبہ اسرائیل کا دورہ کررہے ہیں، انہوں نے اسرائیلی اپنے ہم منصب کو بتایا کہ واشنگٹن، اسرائیل کے ساتھ اتحاد کو علاقائی سلامتی کے مرکز کے طور پر دیکھتا ہے۔

امریکی سیکریٹری دفاع کے اس دورے میں اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو سے بات چیت بھی شامل ہے جو امریکا کی موجودہ جمہوری انتظامیہ کی 2015 میں بڑی قوتوں کے ساتھ ایران سے ہونے والے معاہدے پر امریکا کی واپسی پر پریشان ہے، جسے ٹرمپ انتظامیہ نے ختم کردیا تھا۔

بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل کسی نئے تجارتی معاہدے کا پابند نہیں ہوگا، جسے وہ ایرانی جوہری صلاحیتوں پر عارضی بندش قرار دیتے ہیں، جس سے ان کے مطابق طویل عرصے تک بم بنانے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔

دوسری جانب ایران کا مؤقف ہے کہ اس کے جوہری عزائم مکمل طور پر پرامن ہیں۔

اسرائیلی عہدیدار طویل عرصے سے دھمکی دیتے آرہے ہیں کہ اگر ایران نے غیر ملکی سفارتکاری کو ایک بند گلی خیال کیا تو ایران کے خلاف فوجی کارروائی کی جائے گی۔

عوامی سطح پر دیے گئے بیان میں امریکی سیکریٹری دفاع نے ایران سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ جو بائیڈن انتظامیہ مشرق وسطی میں 'اسرائیل اور اسرائیلی عوام کے ساتھ مضبوط عزم' کے تحت مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کے 'معیاری فوجی کنارے' کو یقینی بنائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی سینیٹرز کا ٹرمپ سے ایران پر عائد پابندیاں ہٹانے کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ ہمارے دو طرفہ تعلقات مشرق وسطیٰ میں علاقائی استحکام اور سلامتی کا مرکز ہیں۔

امریکی سیکریٹری دفاع نے کہا کہ ہماری ملاقات کے دوران میں نے وزیر خارجہ بینی گانتس کو ایک مرتبہ پھر یقین دہانی کروائی کہ اسرائیل کے ساتھ ہماری وابستگی مستحکم ہے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024