• KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm
  • KHI: Asr 4:13pm Maghrib 5:49pm
  • LHR: Asr 3:33pm Maghrib 5:10pm
  • ISB: Asr 3:34pm Maghrib 5:12pm

ضمنی انتخابات میں شکست کے بعد حکومت کے قیام کا کوئی جواز نہیں بچا، مریم نواز

شائع April 11, 2021
مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ڈسکہ کے ضمنی انتخابات میں فتح 19 فروری کو شہید ہونے والوں کے نام کر دیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ڈسکہ کے ضمنی انتخابات میں فتح 19 فروری کو شہید ہونے والوں کے نام کر دیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے ڈسکہ کے ضمنی انتخابات میں فتح 19 فروری کو شہید ہونے والوں کے نام کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری وسائل کے بے دریغ استعمال اور منفی ہتھکنڈوں کے باوجود جیت ووٹ اور عوام کی ہوئی۔

ڈسکہ میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-75 کے نتائج کے مطابق مسلم لیگ(ن) کی امیدوار نوشین افتخار نے تحریک انصاف کے علی اسجد ملہی کو 16 ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دے دی۔

فتح کے بعد سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغامات میں مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز نے نوشین افتخار کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ آپ نے بہادری، جرات اور استقامت سے ڈسکہ کے عوام کے ووٹ کا تحفظ کیا اور ووٹ چوروں کو اللّہ کے کرم سے چاروں شانے چت کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہم آج کی جیت ان معصوم شہدا کے نام کرتے ہیں جن کا خون 19 فروری کو ووٹ پر ڈاکہ ڈالنے کے لیے ڈسکہ میں بہایا گیا۔

مسلم لیگ(ن) کی رہنما نے کہا کہ ڈسکہ کے عوام نے ساری دنیا پر واضح کر دیا کہ کس طرح 19 فروری کو کٹھ پتلی وزیراعظم کی نگرانی میں ووٹ کی عزت پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ جہاں جہاں ووٹ پڑے گا، الحمدللہ وہاں نوازشریف جیتے گا اور عوام نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب ووٹ چوروں کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا بیانیہ جیت گیا اور سرکاری وسائل کے بے دریغ استعمال اور منفی ہتھکنڈوں کے باوجود ووٹ اور عوام کی جیت ہوئی، جب بھی منصفانہ الیکشن ہوں گے تو جیت شیرکی ہی ہوگی۔

مریم نواز نے مزید کہا کہ نواز شریف کی سیاست ختم کرنے والے یاد رکھیں کہ نواز شریف ایک نظریےکا نام ہے جو عوام کے دلوں میں گھر کر چکا ہے اور اس جعلی حکومت کے دن گنے جا چکے ہیں، وہ دن دور نہیں جب اس ملک میں جعلسازوں کی نہیں بلکہ عوام کی حکمرانی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ معصوموں کا خون بہا کر اور 22 پولنگ اشٹیشنز کے عملے کو اغوا کر کے بھی حکومت کے ہاتھ رسوائی کے سوا کچھ نہیں آیا اور وفاقی اور صوبائی حکومت کو 19 فروری سے بھی بری شکست ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام صوبوں کے ضمنی انتخابات میں حکومت کی پے درپے شکست حکومت پر عوامی عدم اعتماد ہے اور اب عوام سے مسترد شدہ اس حکومت کے قیام کا کوئی جواز نہیں بچا۔

مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر نے ڈسکہ کے عوام کو شاباش دیتے ہوئے حکومت کے نام پیغام میں کہا کہ سن لو عوام کیا کہہ رہے ہیں، اپنے انجام سے ڈرو اور غربت مہنگائی اور بے روزگاری کے ستائے ہوئے عوام سے تمہیں کوئی نہیں بچا سکتا۔

ڈسکہ میں کامیابی کے بعد مسلم لیگ(ن) اور نوشین افتخار نے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اپنی فتح کا اعلان کیا۔

یاد رہے کہ تحریک لبیک کے امیدوار اس فہرست میں تیسرے نمبر پر رہے جنہوں 8 ہزار 268 ووٹ حاصل کیے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق نوشین افتخار ایک لاکھ 10 ہزار 75 ووٹ لے کر کامیاب رہیں جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار علی اسجد ملہی کو 93ہزار 433 ووٹ ملے۔

نوشین افتخار نے 16 ہزار 642 ووٹوں کے فرق سے تحریک انصاف کے علی اسجد ملہی کو شکست دی۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024