• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

بلوچستان ہائیکورٹ کے حکم، حکومتی یقین دہانی پر سرکاری ملازمین کا دھرنا ختم

شائع April 9, 2021
کوئٹہ میں 12 روز سےگرینڈ امپلائز الائنس کا دھرنا جاری تھا— فائل فوٹو بشکریہ آئی ین پی
کوئٹہ میں 12 روز سےگرینڈ امپلائز الائنس کا دھرنا جاری تھا— فائل فوٹو بشکریہ آئی ین پی

بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے دھرنے کے خاتمے کے حکم اور صوبائی حکومت سے کامیاب مذاکرات کے بعد گرینڈ امپلائز الائنس نے بالآخر کوئٹہ میں 12 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کے اواخر میں دھرنے پر بیٹھنے والے سرکاری ملازمین نے اپنی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کا سرکاری نوٹی فکیشن جاری نہ ہونے تک اپنا احتجاج ختم کرنے سے انکار کردیا تھا۔

مزید پڑھیں: تنخواہ میں اضافے کا مطالبہ، بلوچستان کے سرکاری ملازمین کی حکومت کو 24 گھنٹے کی مہلت

حکومتِ بلوچستان اور اساتذہ کی تنظیم گرینڈ امپلائز الائنس کے درمیان مذاکرات کے کئی دور ہوئے لیکن تمام کوششیں رائیگاں گئی تھیں اور مذاکراتی دور بے نتیجہ ختم ہوئے تھے۔

آج (9 اپریل کو) بلوچستان ہائی کورٹ کی جانب سے دھرنا ختم کرنے کے حکم کے بعد صوبائی حکومت اور اساتذہ کی تنظیم کے درمیان کامیاب مذاکرات ہوئے جس کے بعد دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

گرینڈ امپلائز الائنس کے رہنما ملک کاکڑ نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے حکومت کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے حکومت سے مذکرات ہوئے ہیں جبکہ معزز عدلیہ نے بھی ہمیں مطالبات پورے ہونے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

ملک کاکڑ نے کہا کہ ہم عدالت کے حکم اور حکومتی یقیین دہانی پر دھرنا ختم کررہے ہیں لیکن اگر ہماری تنخواہوں میں اضافے کا اعلامیہ جاری نہ ہوا تو ہم دھرنا تو ختم کردیں گے لیکن احتجاج جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: احتجاجی سرکاری ملازمین سے مذاکرات کیلئے پارلیمانی کمیٹی تشکیل

اس سے قبل بلوچستان ہائی کورٹ نے جمعہ کو حکومتی ملازمین کو دھرنا ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔

چیف جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس کامران ملاخیل پر مشتمل بلوچستان ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے یہ حکم دیا تھا۔

دوران سماعت ایڈووکیٹ جنرل بلوچستان ارباب طاہر کاسی اور گرینڈ امپلائز الائنس کے رہنما عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

عدالت نے اس کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومت کو غیرحاضر اساتذہ کے خلاف کارروائی کا بھی حکم دیا تھا۔

دوسری جانب مظاہرین نے بلوچستان میں میٹرک امتحانات کا بائیکاٹ بھی ختم کرنے کا اعلان کردیا۔

اساتذہ نے جمعہ کو میٹرک امتحانات کا بائیکاٹ کیا تھا جس کے بعد بلوچستان کی حکومتی ٹیچرز ایسوسی ایشن نے وزیر تعلیم سردار یار محمد رند سے ملاقات کی تھی۔

مزید پڑھیں: تحقیقات کے دوران اساتذہ کی بھرتیوں میں خامیوں کا انکشاف

حکومتی ٹیچرز ایسوسی ایشن کے رہنما حبیب الرحمٰن مردان زئی نے وزیر تعلیم کی یقین دہانی کے بعد اعلان کیا کہ کل سے اساتذہ امتحانات میں اپنی ذمے داریاں ادا کریں گے۔

واضح رہے کہ اساتذہ کی جانب سے بائیکاٹ کے باعث آج ہونے والے میٹرک کے امتحانات ملتوی کردیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024