اطالوی وزیراعظم کے طیب اردوان کو 'آمر' کہنے پر ترکی کی مذمت
ترکی نے اطالوی وزیر اعظم ماریو ڈریغی کی جانب سے ترک صدر رجب طیب اردوان پر یورپی کمیشن کے صدر ارسولا وان ڈیر لیین کی توہین کرنے اور انہیں 'آمر' کہنے کے الزامات عائد کرنے کی مذمت کی ہے۔
واضح رہے کہ وان ڈیر لیین اور یورپی کونسل کے صدر چارلس مشیل نے منگل کے روز انقرہ میں ترک صدر سے ملاقات کی تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق کمیشن کے سربراہ کو ملاقات میں کرسی نہ مل سکی تھی کیونکہ اس ملاقات کے دوران صرف دو کرسیاں تیار کی گئی تھیں جس پر یورپی کونسل کے صدر اور ترک صدر بیٹھ گئے تھے۔
مزید پڑھیں: ترک صدر کا فرانسیسی صدر کو 'دماغی معائنہ' کرانے کی تجویز
طیب اردوان اور چارلس مشیل فوری ان کرسیوں پر بیٹھے جبکہ وان ڈیر لیین جن کا سفارتی رتبہ ان دونوں اشخاص کے برابر ہے، کھڑے رہے تھے۔
بعد ازاں سرکاری تصاویر میں انہیں ترک وزیر خارجہ میولوت کاووسوگلو کے سامنے صوفے پر بیٹھا دیکھا گیا۔
یورپی مرکزی بینک (ای سی بی) کے سابق سربراہ ماریو ڈریغی نے کہا کہ 'مجھے یہ ذلت بہت ناگوار گزری جو یورپی کمیشن کے صدر ارسولا وان ڈیر لیین کو بھگتنا پڑی'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ان آمروں کے بارے میں وہی کہنا چاہیے جو وہ ہیں، سب کو معاشرے کے بارے میں اپنے خیالات اور نظریات کے اظہار میں ایماندار ہونا چاہیے'۔
غیر مہذب ریمارکس ہیں، ترکی
ترکی کی وزارت خارجہ نے انقرہ میں اٹلی کے سفیر کو طلب کرکے اٹلی کے وزیر اعظم کے ان ریمارکس کی مذمت کی۔
وزارت خارجہ کے ایک بیان کے مطابق سفیر کو بتایا گیا کہ ماریو ڈریغی کا بیان ترک-اٹلی اتحاد کے خلاف ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فرانسیسی میگزین میں ترک صدر کے تضحیک آمیز کارٹون پر ترکی کا اظہار مذمت
ترک وزارت خارجہ نے کہا کہ ماریو ڈریغی کو 'فورا' اپنے غیر مہذب اور بدصورت تبصرے کو واپس لینا چاہیے۔
وزیر خارجہ میولوت کاووسوگلو نے بھی ایک ٹوئٹ میں ان ریمارکس پر تنقید کی۔
انہوں نے ٹوئٹر پر لکھا کہ 'ہم تعینات کیے گئے اٹلی کے وزیر اعظم ماریو ڈریغی کے ہمارے منتخب صدر کے بارے میں ناقابل قبول اور بے بنیاد بیان کی شدید مذمت کرتے ہیں'۔