• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

ایون فیلڈ ریفرنس: اسلام آباد ہائیکورٹ نے رجسٹرار کی رپورٹ طلب کرلی

شائع April 9, 2021
نیب نے عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف خاندان کی طرف سے ان کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی درخواست کی ہے۔ -  اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ
نیب نے عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف خاندان کی طرف سے ان کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی درخواست کی ہے۔ - اسلام آباد ہائی کورٹ ویب سائٹ

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی اپیلیں سماعت کے لیے مقرر کرنے سے متعلق رجسٹرار کے دفتر سے رپورٹ طلب کرلی۔

تاہم عدالت نے سابق وزیر خزانہ شوکت ترین، سابق وزیر اعظم راجا پرویز اشرف اور دیگر کی بریت کے خلاف دائر اپیل پر سماعت کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف مقدمات میں اپیلوں کے سیٹ کی جلد سماعت کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر درخواستوں کا معاملہ اٹھایا۔

مزید پڑھیں: نیب کی شوکت ترین کی بریت کے خلاف درخواست پر جلد فیصلہ سنانے کی استدعا

نیب نے عدالت سے ایون فیلڈ ریفرنس میں شریف خاندان کی جانب سے ان کی سزا کے خلاف دائر کی گئی اپیلوں پر سماعت کی درخواست کی تھی۔

معاملے پر سماعت 13 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔

نیب کی ایک فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں نواز شریف کی بریت کے خلاف ایک اور اپیل بھی عدالت میں پہلے سے موجود ہے۔

تیسری اپیل نواز شریف کو دی گئی سزا کو سات سے 14 سال تک بڑھانے سے متعلق ہے۔

دریں اثنا جسٹس عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے ساہیوال اور پیراں غائب رینٹل پاور پراجیکٹس ریفرنسز میں سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی بریت کے خلاف نیب کی جانب سے دائر اپیل کو جلد نمٹانے کے لیے درخواست نمٹا دی۔

یہ بھی پڑھیں: شوکت ترین کو اقتصادی مشاورتی بورڈ کے سربراہ تعینات کیے جانے کا امکان

واضح رہے کہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے 6 جولائی 2018 کو سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو سزا سنائی تھی۔

احتساب عدالت نے نواز شریف کو ان کی آمدن سے زائد اثاثوں پر 10 سال قید اور 80 لاکھ ڈالر جرمانہ، مریم نواز کو 7 سال قید اور 20 لاکھ ڈالر اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

تاہم مجرمان نے اس سزا کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا اور عدالت نے سزا معطل کردی تھی۔

نیب نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی اور عدالت سے استدعا کی کہ ان اپیلوں کی جلد سماعت کی جائے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024