خواتین کو نہیں مرد حضرات کو تبدیل ہونا ہوگا، میئر لندن

شائع April 8, 2021
صادق خان اور ان کی اہلیہ سعدیہ خان پاکستانی نژاد ہیں—فائل فوٹو: پریس ایسوسی ایشن
صادق خان اور ان کی اہلیہ سعدیہ خان پاکستانی نژاد ہیں—فائل فوٹو: پریس ایسوسی ایشن

برطانوی دارالحکومت لندن کے میئر پاکستانی نژاد صادق خان نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ دنیا کو محفوظ بنانے اور خواتین کی حفاظت کے لیے مرد حضرات اپنے آپ کو تبدیل کریں۔

صادق خان نے آئندہ ماہ 6 مئی کو لندن کے میئر کے ہونے والے انتخابات کی مہم کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ اگلے انتخابات میں منتخب ہوجاتے ہیں تو وہ خواتین کی حفاظت کے لیے مزید سخت قوانین کا نفاذ کریں گے۔

صادق خان نے برطانوی میگزین ’کاسموپولیٹن‘ کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ نہ صرف مرد حضرات کو پرتشدد مزاج بدلنا پڑے گا بلکہ دنیا کو خواتین کے لیے محفوظ بنانے کے لیے مرد حضرات کو اپنی سوچ بھی بدلنی پڑے گی۔

صادق خان کے مطابق ان کی خواہش ہے کہ عوامی مقامات پر جنسی ہراسانی جرم قرار دیا جائے اور اگر وہ اگلی مرتبہ منتخب ہوجاتے ہیں تو وہ جنسی ہراسانی اور گھریلو تشدد کے حوالے سے مزید سخت قوانین نافذ کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ وہ دوسری مدت میں منتخب ہونے کے بعد میٹروپولیٹن پولیس کے ہمراہ مل کر گھریلو تشدد اور جنسی ہراسانی جیسے معاملات پر سخت کام کرکے شہر کو خواتین و لڑکیوں کے لیے محفوظ بنائیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں صادق خان کا کہنا تھا کہ ہر خاتون اور لڑکی کو ہر وقت خود کو محفوظ تصور کرنا چاہیے، لڑکی کو اس بات کا خوف نہیں ہونا چاہیے کہ انہوں نے کس وقت کیا پہن رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لندن پولیس افسر پر خاتون کے قتل کا الزام، ہزاروں افراد کا احتجاج

انہوں نے اپنی ایک ٹوئٹ میں بھی لکھا کہ خواتین کو تبدیل ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وقت آگیا ہے کہ مرد حضرات خود کو تبدیل کریں۔

میئر لندن کے مطابق وہ شہر کو خواتین کے لیے زیادہ محفوظ بنانے کے لیے عورتوں کے لیے سائکلنگ سمیت دیگر سواریوں کے خصوصی روٹس بھی متعارف کرائیں گے۔

دوسری بار منتخب ہونے کی صورت میں صادق خان نے خواتین کی حفاظت کے سخت قوانین نافذ کرنے کا اعلان کردیا—فائل فوٹو: اے ایف پی
دوسری بار منتخب ہونے کی صورت میں صادق خان نے خواتین کی حفاظت کے سخت قوانین نافذ کرنے کا اعلان کردیا—فائل فوٹو: اے ایف پی

انہوں نے گزشتہ ماہ مارچ میں لندن میں اغوا کے بعد قتل کی گئی نوجوان لڑکی 33 سالہ سارہ ایوراڈ کے معاملے پر بھی بات کی اور بتایا کہ وہ پولیس کے ساتھ مل کر ریپ، گھریلو تشدد، جنسی ہراسانی اور خواتین کے خلاف تشدد پر متحرک ہوکر کام کریں گے۔

خیال رہے کہ لندن میں گزشتہ ماہ سے سارہ ایوارڈ نامی لڑکی کے اغوا کے بعد بیہمانہ قتل کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔

سارہ ایوارڈ کو رات دیر گئے اغوا کرکے لاپتا کیا گیا تھا، جس کے بعد پولیس نے ان کی تشدد زدہ لاش ڈھونڈی تھی اور کارروائی کرتے ہوئے ان کے قتل میں ملوث ایک پولیس اہلکار کو بھی گرفتار کیا تھا۔

نوجوان لڑکی کے اغوا اور قتل کے بعد لندن میں انسانی حقوق کے رہنماؤں نے مظاہرے کرتے ہوئے کہا تھا کہ سارہ ایوارڈ نے تو مکمل لباس پہنا ہوا تھا اور وہ انہوں نے شراب نوشی بھی نہیں کر رکھی تھی پھر کیوں انہیں اغوا کے بعد قتل کیا گیا؟

مزید پڑھیں: صادق خان لندن کے میئر منتخب

سارہ ایوارڈ کے قتل کے بعد لندن حکومت اور پولیس پر خواتین کی حفاظت میں ناکامی پر انہیں سخت تنقید کا سامنا بھی ہے اور اسی تناظر میں میئر صادق خان نے اگلی بار منتخب ہونے پر خواتین کی حفاظت کے لیے نئے سخت قوانین متعارف کرانے کا اعلان بھی کیا۔

صادق خان اپنی پہلی میئر شپ کی مدت آئندہ ماہ مئی کے آغاز میں پوری کر رہے ہیں اور 6 مئی 2021 کو نئے انتخابات ہونے ہیں۔

صادق خان 6 مئی 2016 کو ہونے والے انتخابات میں میئر منتخب ہوئے تھے۔

صادق خان مئی 2016 سے لندن کے میئر ہیں—فائل فوٹو: اے پی
صادق خان مئی 2016 سے لندن کے میئر ہیں—فائل فوٹو: اے پی

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024