• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:10pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:31pm
  • ISB: Maghrib 5:04pm Isha 6:33pm

کیا اداکارہ میرا امریکا کے مینٹل ہسپتال میں داخل ہیں؟

میرا نے اپیل کی ہے ان کے خلاف خبر کسی تصدیق کے بغیر نہ چلائی جائے — فوٹو: انسٹاگرام
میرا نے اپیل کی ہے ان کے خلاف خبر کسی تصدیق کے بغیر نہ چلائی جائے — فوٹو: انسٹاگرام

پاکستانی اداکارہ میرا، جن کی منفرد انداز میں انگریزی بولنے کی ویڈیوز وائرل ہوتی رہی ہیں اور انہیں درست انداز میں انگریزی نہ بول پانے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، اب ان سے متعلق یہ خبریں زیر گردش ہیں کہ انہیں مبینہ طور امریکا میں پاگل قرار دے کر ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔

گزشتہ روز پاکستان کے نجی چینل کی جانب سے یہ خبر نشر کی گئی تھی کہ 'امریکا میں مقیم ڈاکٹرز نے اداکارہ میرا کو پاگل قرار دے دیا ہے اور انہیں مینٹل ہسپتال داخل کرایا گیا ہے'۔

نجی چینل کی خبر میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ اداکارہ میرا کی والدہ نے حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔

مزید پڑھیں: میرا کی ’مرغی‘ پکانے کی ویڈیو وائرل

جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے یہ خبر وائرل ہوگئی کہ پاکستانی اداکارہ میرا امریکا گئی تھیں اور اس دوران ڈاکٹروں نے ان کی ذہنی صحت ٹھیک نہ ہونے کے باعث انہیں مینٹل ہسپتال میں داخل کرایا۔

وائرل ہونے والی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ اداکارہ میرا کو کورونا ویکسین لگوانے کے بعد بخار ہوگیا تھا جس کے علاج کے لیے انہوں نے ڈاکٹر سے بات کی لیکن ڈاکٹروں کے سامنے غلط انگریزی بولنے پر انہیں پاگل قرار دے دیا گیا۔

علاوہ ازیں دی نیوز کی رپورٹ میں نجی چینل دنیا نیوز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اداکارہ میرا نے اس دوران دعویٰ کیا تھا کہ انہیں وزیراعظم کی جانب سے پروٹوکول دیا گیا تھا لہذا ان کے ساتھ اچھا رویہ رکھا جائے۔

یہ بھی پڑھیں: ماہرہ خان نے کوئی ایسا کام نہیں کیا جو ان کی تعریف کروں، میرا

رپورٹ کے مطابق اداکارہ کے دعوے سننے کے بعد ڈاکٹر نے ذہنی صحت کے ماہرین کو بلایا اور مبینہ طور پر وہ 2 روز کے لیے کسی مینٹل نفسیاتی امراض کے مرکز میں داخل رہیں۔

اداکارہ میرا کے مبینہ طور پر پاگل خانے میں داخل ہونے سے متعلق ان کی والدہ شفقت زہرہ بخاری نے ایک ویڈیو بیان بھی جاری کیا جس میں انہوں نے مذکورہ واقعے کی تصدیق کی۔

میرا کی والدہ نے ویڈیو بیان میں کہا کہ 5 اپریل کو ان کی میرا سے بات ہوئی تھی، 'ان کی بیٹی نے فون کرکے بتایا کہ امی جان، مجھے کسی نے پاگل خانے میں داخل کرادیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'میرا نے بتایا کہ وہ چیختی چلاتی رہیں کہ وہ پاگل نہیں ہیں لیکن پھر بھی انہیں لے جایا گیا اور ڈاکٹرز نے کہا کہ آپ کے کچھ ٹیسٹ لیں گے'۔

اداکارہ میرا کی والدہ نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ میری بیٹی کو بازیاب کرایا جائے، میری بیٹی پاگل نہیں اس دنیا میں وہی میرا ایک سہارا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'میں نے میرا سے دوبارہ رابطہ کرنے کی کوشش کی تو نہیں ہوسکا اور ان کے تمام نمبرز بھی بند ہیں'۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے متعلق اداکارہ میرا کا ویڈیو پیغام

اداکارہ کی والدہ نے ویڈیو بیان میں وزیراعظم عمران خان سے مدد کی اپیل کی اور کہا کہ 'میری بیٹی کو بازیاب کرواکے پاکستان واپس بلائیں'۔

گزشتہ روز سے میڈیا و سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں اور والدہ کے بیان کے بعد اداکارہ میرا نے ان تمام خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ مینٹل ہسپتال میں داخل نہیں ہیں۔

ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ میرا نے تردید کی کہ وہ کسی بھی مینٹل ہسپتال میں نہیں بلکہ امریکا میں اپنے سسرال میں ہیں۔

انہوں سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف جھوٹی بے بنیاد خبریں نہ پھیلائی جائیں۔

میرا نے کہا کہ مجھے شوبز انڈسٹری میں کام نہیں دیا جارہا مجھے رمضان ٹرانسمیشن سے بھی کٹ کیا جارہا ہے، مجھے ٹی وی کمرشلز مییں بھی کام نہیں دیا جارہا ایک ایڈ ایجنسی مسلسل میرے خلاف پروپیگنڈا کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی اداکارہ میرا کی کلاسیکل گانے پر رقص کی ویڈیو وائرل

اداکارہ نے مزید کہا کہ میری فلم باجی سپر ہٹ فلم ثابت ہوئی اس کے باوجود شوبز میں میرے خلاف سازشیں کی جارہی ہیں۔

میرا نے میڈیا سے اپیل کی کہ ان کے خلاف خبر کسی تصدیق کے بغیر نہ چلائی جائے۔

میرا نے بتایا کہ وہ 27 مارچ کو دبئی سے نیویارک پہنچیں اور ان کے سسر راجا خالد پرویز نے کورونا ویکسین لگوانے کا انتظام کیا تھا۔

اداکارہ میرا نے بتایا کہ انہوں نے نیویارک کے بروکلین ہسپتال سے ویکسین لگوائی اور کہا کہ پاگل قرار دینے سمیت تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔

علاوہ ازیں سوشل میڈیا پر اداکار عمران عباس کے نام سے ایک فیس بک پوسٹ کا اسکرین شاٹ بھی گردش کررہا ہے جس کے مطابق میرا نے عمران عباس سے آج صبح بات کی تھی اور وہ بالکل ٹھیک ہیں۔

تاہم اس اسکرین شاٹ اور اس سے منسوب اکاؤنٹ کی تصدیق نہیں ہوسکی جبکہ عمران عباس کے فیس بک، انسٹاگرام اور ٹوئٹر اکاؤنٹس پر ایسی کوئی پوسٹ موجود نہیں ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024