• KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:42pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 4:59pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:00pm Isha 6:28pm

بختاور بھٹو زرداری کورونا وائرس کا شکار، عوام سے ویکسین لگوانے کی اپیل

شائع April 7, 2021
چیئرمین پیپلز پارٹی کی ہمشیرہ کے ٹوئٹر پر اعلان کے بعد لوگوں نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار اور صحتیابی کی دعا کی۔ - فائل فوٹو:انسٹاگرام
چیئرمین پیپلز پارٹی کی ہمشیرہ کے ٹوئٹر پر اعلان کے بعد لوگوں نے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار اور صحتیابی کی دعا کی۔ - فائل فوٹو:انسٹاگرام

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ہمشیرہ بختاور بھٹو زرداری کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آگیا جس کا اعلان سوشل میڈیا پر کرتے ہوئے انہوں نے عوام سے ویکسین لگوانے کی اپیل کردی۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ ان کا 2 اپریل کو کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا اور وہ قرنطینہ میں ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ 'محتاط رہنے کے لیے صرف ایک یاد دہانی کے طور پر لوگوں کو تاکید کریں اگر ان کے ماسک ان کی ناک سے نیچے ہیں، خود بھی ویکسین لگوائیں اور غریب عوام کو بھی ویکسین لگوانے میں مدد کریں'۔

عوام نے مذکورہ کے ٹوئٹ کے جواب میں ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور ان کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔

واضح رہے کہ بختاور بھٹو زرداری کے بھائی اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی اس سے قبل کورونا وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنی بہن کی منگنی کی تقریب میں شریک نہیں ہوسکے تھے اور آئیسولیشن میں تھے۔

بختاور بھٹو کے والد آصف علی زرداری نے بھی حال ہی میں کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگوائی تھی۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ بختار بھٹو کے شوہر محمود چوہدری بھی کورونا کے شکار ہوئے ہیں یا نہیں اور بختار بھٹو نے بھی اس ضمن میں کوئی وضاحت نہیں کی۔

بختاور بھٹو زرداری نے رواں برس کے آغاز میں جنوری میں محمود چوہدری سے شادی کی تھی، کورونا کی وجہ سے ان کی شادی کی مرکزی تقریب بھی مختصر رکھی گئی تھی۔

ان کی منگنی اور شادی کی تقریب میں کورونا کی منفی ٹیسٹ دکھانے پر ہی مہمانوں کو تقریب میں شرکت کی اجازت دی گئی تھی۔

بختاور بھٹو سے قبل بھی متعدد اہم شخصیات کورونا کا شکار ہو چکی ہیں جب کہ ملک میں کورونا کی تیسری لہر کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور روزانہ ہزاروں کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔

پاکستان میں 6 اپریل کو 4 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے جو 10 دن کی کم ترین سطح تھی لیکن اسے کسی بھی طرح سے جیت قرار نہیں دیا جاسکتا۔

جہاں ملک میں ویکسین لگانے کی مہم جاری ہے وہیں لوگوں کو اب بھی وائرس کے بارے میں محتاط رہنے اور حکومت کے ایس او پیز کی پیروی کی ضرورت ہے۔

کئی مشہور شخصیات ویکسین لگوارہے ہیں اور لوگوں پر زور دے رہے ہیں کہ وہ بھی اسے لگوائیں جس کے ساتھ ساتھ ایس او پیز پر عمل درآمد کریں اور ماسک بھی پہنیں۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024