• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

وزیراعظم نے حکومتی کارکردگی اجاگر کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی

شائع April 5, 2021
وزیراعظم عمران خان نے زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا—فائل/فوٹو:نیویارک ٹائمز
وزیراعظم عمران خان نے زیر صدارت حکومتی ترجمانوں کا اجلاس ہوا—فائل/فوٹو:نیویارک ٹائمز

وزیراعظم عمران خان نے حکومتی کارکردگی اور بیانیہ کو فروغ دینے کے لیے وفاقی وزرا سمیت دیگر پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی۔

وزیراعظم کی زیرصدارت پارٹی رہنماوں اور ترجمانوں کا اجلاس ہوا، حکومتی ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے پارٹی ترجمانوں کو حکومتی کارکردگی اجاگر کرنے کی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں: 'عمران خان اکیلا کرپشن سے نہیں لڑسکتا'

ان کا کہنا تھا کہ حکومتی کارکردگی اور بیانیے کو فروغ دینے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے جس میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری، سینیٹر فیصل واڈا، شبلی فراز اور دیگر اراکین کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ کمیٹی روزانہ کی بنیاد پر میڈیا میں حکومتی کارکردگی اور بیانیہ اجاگر کرنے پر اجلاس کرے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت اجلاس میں مہنگائی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور وزیراعظم نے رمضان میں عوام کو بھرپور ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے سٹے بازوں کے خلاف ون ونڈو آپریشن کا قانون لانے کی بھی ہدایت کی ہے۔

رمضان المبارک میں اشیائے خورد نوش کی قیمتوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ شوگر مافیا اور سٹے بازوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور رمضان میں چینی اور دیگر ضروری اشیا سستے داموں فراہم کی جائیں گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پر ٹیلی فون پر براہ راست عوام کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ حکمران جب کرپشن کرتے ہیں تو وہ اپنا پیسہ ملک میں نہیں رکھ سکتے اور پھر وہ پیسہ ملک سے باہر بھیج کر ملک کو دگنا نقصان پہنچاتے ہیں۔

مہنگائی کے حوالے سے ایک شہری کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب وزیراعظم نے کہا تھا کہ کئی چیزیں ایسی ہیں جو ہم انتظامی امور کے ذریعے حل کرسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ‘میں بھی عمران خان ہوں’، لیکن کونسا والا؟

انہوں نے بتایا تھا کہ مہنگائی کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ کسان کی پیداواری قیمت اور مارکیٹ میں قیمت کے درمیان بڑا فرق ہے، اس کا ہم توڑ لائے ہیں اس کے ذریعے کسان بھی زیادہ کما سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک تیسری وجہ یہ بھی ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی آئی ہے، گزشتہ 2 سالوں میں روپے کی قدر میں واضح کمی آئی تھی جس کے اثرات بجلی کی صنعت، ٹرانسپورٹ اور درآمدی اشیا پر پڑے۔

اس کے علاوہ وزیر اعظم نے بتایا تھا کہ یہاں مافیا سٹہ کھیلتے ہیں، ذخیرہ اندوزی کرتے ہیں، پہلی مرتبہ پاکستان ان پر ہاتھ ڈال رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ ‘مہنگائی کی وجوہات پر گزشتہ ایک سال سے کام کیا جارہا ہے اور ہم اس پر قابو پاکر دکھائیں گے’۔

ایک شہری نے وزیراعظم سے جب ملک میں کرپشن کے حوالے سے سوال کیا تو انہوں نے جواب میں کہا تھا کہ ‘کرپشن ایک ایسا کینسر ہے جو دنیا کے ہر غریب ملک میں پھیلا ہے’۔

ان کا کہنا تھا کہ حکمران جب کرپشن کرتے ہیں تو وہ اپنا پیسہ ملک میں نہیں رکھ سکتے اور پھر وہ پیسہ ملک سے باہر بھیج کر ملک کا دوگنا نقصان پہنچاتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024