پاکستان کی اردن کے شاہ عبداللہ دوم سے اظہار یکجہتی
پاکستان نے مشرقی وسطیٰ کے ملک اردن میں پیدا ہونے والی سیاسی صورت حال پر شاہ عبداللہ دوم سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ 'پاکستان، اردن کی ہاشمی مملکت سے اظہار یکجہتی کرتا ہے'۔
مزید پڑھیں: چُپ رہوں گا نہ آرمی کے احکامات پر عمل کروں گا، شہزادہ اُردن
بیان میں کہا گیا کہ 'پاکستان، اردن کی صورت حال کو دیکھ رہا ہے، ہم شاہ عبداللہ دوم ابن الحسین کی قیادت میں ہاشمی مملکت اردن سے یک جہتی کے ساتھ کھڑا ہیں'۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ 'پاکستان، مملکت اردن کی سلامتی، استحکام اور خودمختاری کے حق کی مکمل حمایت کرتا ہے'۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اردن کی فوج نے شہزادہ حمزہ کو متنبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی سرگرمیوں سے اردن میں 'سلامتی اور استحکام' کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
بعد ازاں شہزادہ حمزہ نے کہا تھا کہ انہیں نظر بند کردیا گیا ہے اور کئی اعلیٰ حکام کو حراست میں بھی لے لیا گیا تھا۔
گزشتہ روز سرکاری اعلان میں کہا گیا تھا کہ حمزہ بن حسین اور دیگر نے اردن کو 'غیر مستحکم' کرنے کے لیے ان افراد کے ساتھ کام کیا جن کے غیر ملکی پارٹیز سے رابطے تھے جبکہ ان کے خلاف کچھ وقت سے تحقیقات جاری تھیں۔
اردن کے شہزادہ حمزہ نے جاری وائس ریکارڈنگ کے ذریعے تازہ پیغام میں کہا تھا کہ وہ نظر بندی کے بعد باہر کی دنیا سے روابط نہ رکھنے کے آرمی کے احکامات کو مسترد کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ملک کو غیر مستحکم کرنے کا منصوبہ ناکام بنا دیا، اردنی حکام
انہوں نے اپنے دوستوں اور دیگر کو بھیجی گئی ریکارڈنگ میں کہا کہ 'میں آگے بڑھنے جارہا ہوں اور ان کے اس حکم کی تعمیل نہیں کروں گا کہ میں باہر نہیں جاسکتا یا ٹوئٹ نہیں کر سکتا یا لوگوں سے بات نہیں کر سکتا اور مجھے صرف اہلخانہ کے افراد سے ملنے کی اجازت ہے'۔
یہ واضح نہیں ہو سکا کہ سلطنت نے اس وقت شہزادہ حمزہ کے خلاف کیوں کریک ڈاؤن کیا، لیکن انہوں نے اکثر قبائلی اجتماعات میں شرکت کرکے اپنے لیے خطرہ مول لیا تھا جہاں کچھ لوگ بادشاہ پر تنقید کرتے تھے۔
حکام کا کہنا تھا کہ شاہی خاندان میں کئی سالوں بعد پہلی بار اٹھنے والے بحران کے حل کے لیے کوششیں کی جارہی ہیں لیکن شہزادہ حمزہ تعاون نہیں کر رہے۔
واضح رہے کہ شاہ عبداللہ نے 2004 میں شہزادہ حمزہ سے ولی عہد کا عہدہ واپس لے لیا تھا۔