حکومتِ سندھ کا کینسر کی شکار نائلہ جعفری کی مدد کا اعلان
سندھ حکومت نے کینسر کی شکار سینئر اداکارہ نائلہ جعفری کی مدد کی اپیل کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد ان کی مالی معاونت کرنے کا اعلان کردیا۔
نائلہ جعفری 2016 سے بیمار ہیں اور ابتدائی طور پر ان میں اوورین کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور بعد ازاں ان میں معدے کے کینسر کی بھی تشخیص ہوئی۔
نائلہ جعفری سے متعلق 4 سال قبل 2017 میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ کینسر کے تیسرے اسٹیج کی وجہ سے انہیں تشویش ناک حالت میں ہسپتال داخل کرایا گیا۔
بعد ازاں نائلہ جعفری کو کچھ عرصہ ہسپتال میں رکھنے کے بعد ڈسچارج کردیا گیا تھا تاہم وہ 2016 سے مسلسل زیر علاج ہیں اور وقتاً فوقتاً ہسپتال داخل ہوتی رہتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کینسر میں مبتلا ادکارہ نائلہ جعفری مدد مانگتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
اداکارہ نے 2017 میں ہی اس وقت کی مرکزی پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی مالی مدد لینے سے انکار کردیا تھا، تاہم بعد ازاں انہوں نے اس وقت کے صدر مملکت ممنون حسین کی معاونت قبول کی تھی، ساتھ ہی انہوں نے حکومت سندھ کی مالی مدد بھی قبول کی تھی۔
ہسپتال میں کچھ عرصہ زیر علاج رہنے کے بعد نائلہ جعفری گلگت بلتستان چلی گئی تھیں، جہاں 2020 کے وسط میں ان کے کرائے کے گھر پر پتھروں سے مبینہ طور پر حملہ کیا گیا تھا اور بعد ازاں ان کا مختلف شہروں اور ہسپتالوں میں علاج ہوتا رہا۔
حال ہی میں نائلہ جعفری کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں انہوں نے ٹی وی مالکان، ڈراما سازوں اور مخیر حضرات سے مدد کی اپیل کی تھی۔
مزید پڑھیں: نائلہ جعفری کا علاج کےلیے حکومتی فنڈز لینے سے انکار
مدد کی اپیل کرنے کی ویڈیو میں نائلہ جعفری کو ہسپتال کے بستر پر کسم پرسی کی حالت میں دیکھا جا سکتا تھا اور وہ مدد کی اپیل کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئی تھیں۔
اداکارہ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے بھی حکومت سے اپیل کی تھی کہ وہ نائلہ جعفری کی مدد کرے اور اب سندھ حکومت نے نائلہ جعفری کی مدد کا اعلان کردیا۔
سندھ کے وزیر ثقافت سید سردار شاہ نے نائلہ جعفری کی ویڈیو شیئر کرنے والے اداکار و ٹی وی اسٹار فرقان صدیقی کی ٹوئٹ پر کمنٹس کرتے ہوئے اعلان کیا کہ سندھ حکومت اداکارہ کی تمام مالی معاونت کرے گی۔
سید سردار شاہ نے اداکارہ کی ویڈیو پر کمنٹ کرتے ہوئے لکھا کہ محکمہ ثقافت نائلہ جعفری کے علاج کے تمام اخراجات برداشت کرے گا اور ساتھ ہی وزیر ثقافت نے فرقان صدیقی سے اداکارہ سے رابطے کرنے کے لیے فون نمبر اور دیگر ضروری معلومات بھی فراہم کرنے کی اپیل کی۔
تبصرے (1) بند ہیں