• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

(ن) لیگ سمیت اپوزیشن کی 5 جماعتوں کا سینیٹ میں الگ بلاک بنانے کا فیصلہ

شائع April 2, 2021 اپ ڈیٹ April 5, 2021
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اجلاس میں پی پی پی اور اے این پی سے وضاحت طلب کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا — فائل فوٹو / ڈان نیوز
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اجلاس میں پی پی پی اور اے این پی سے وضاحت طلب کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا — فائل فوٹو / ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) سمیت اپوزیشن کی 5 جماعتوں نے سینیٹ میں الگ بلاک بنانے کا فیصلہ کر لیا۔

مسلم لیگ (ن) کے سینیٹ میں پارلیمانی لیڈر اعظم نذیر تارڑ نے اپنے بیان میں کہا کہ (ن) لیگ سمیت 5 جماعتوں نے سینیٹ میں 27 اپوزیشن سینیٹرز کا الگ بلاک بنانے پر اتفاق کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن)، جمعیت علمائے اسلام (ف)، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی، نیشنل پارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل نے سینیٹ میں الگ اپوزیشن بلاک بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ اسلام آباد میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل 5 جماعتوں کے سینیٹ میں رہنماؤں کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ (ن)، جے یو آئی سینیٹ میں اپنا قائد حزب اختلاف لانے پر متفق

اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) سے وضاحت طلب کرنے کے لیے صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمٰن سے رجوع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم سربراہ سے کہا جائے گا کہ وہ پی پی پی اور اے این پی سے وضاحت طلب کریں کہ پی ڈی ایم کے اصولوں اور فیصلوں کی خلاف ورزی کیوں کی؟ بلوچستان عوامی پارٹی(باپ) سے ووٹ کیوں لیا؟ حکومت سے اشتراک عمل کیوں کیا؟

انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں پی ڈی ایم کی 5 جماعتیں توقع کرتی ہیں کہ مولانا فضل الرحمٰن، پی پی پی اور اے این پی سے باضابطہ وضاحت مانگیں گے۔

یاد رہے کہ دو روز قبل پاکستان مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام نے سینیٹ میں یوسف رضا گیلانی کو اپوزیشن لیڈر ماننے سے انکار کرتے ہوئے اپنا الگ قائد حزب اختلاف لانے کے لیے حکمت عملی اپنانے پر اتفاق کرلیا تھا۔

پی ڈی ایم کے سیکریٹری جنرل و (ن) لیگ کے سینیئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی نے جے یو آئی (ف) کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری سے ملاقات کی تھی جس میں سینیٹ میں قائد حزب اختلاف کی نامزدگی کے بعد کے حالات پر مشاورت کی گئی اور دونوں رہنماؤں نے یوسف رضا گیلانی کو قائد حزب اختلاف نہ ماننے پر اتفاق کیا۔

مزید پڑھیں: سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کے چھوٹے سے عہدے کیلئے 'باپ' سے ووٹ لے لیے، مریم نواز

دنوں رہنماؤں میں اتفاق ہوا کہ سربراہی اجلاس بلا کر آئندہ کی حکمت عملی طے کرنی چاہیے اورپی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کو اپنا قائد حزب اختلاف لانے کے لیے حکمت عملی طے کرنی ہوگی۔

واضح رہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی درخواست پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 26 مارچ کو اپوزیشن لیڈر کے لیے یوسف رضا گیلانی کے نام کا اعلان کردیا تھا۔

اس کے بعد پیپلز پارٹی اور پی ڈی ایم کی دیگر جماعتوں میں شدید اختلافات پیدا ہوگئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 22 دسمبر 2024
کارٹون : 21 دسمبر 2024