مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی بینک اکاؤنٹس چھپا رہی ہیں، الیکشن کمیشن میں انکشاف
اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پتا لگایا ہے کہ دونوں بڑی اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے غیر اعلانیہ بینک اکاؤنٹس رکھے ہوئے ہیں۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے بتایا کہ یہ انکشاف اسکروٹنی کمیٹی میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے خلاف فارن فنڈنگ کیسز کی سماعت کے دوران ہوا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مدد سے اسکروٹنی کمیٹی کو موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے 12 جبکہ پیپلز پارٹی نے 7 بینک اکاؤنٹس چھپائے۔
یہ بھی پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس میں ہمیں پھنسانے کی کوشش کرنے والے خود پھنس گئے ہیں، شبلی فراز
اس ضمن میں جب مسلم لیگ (ن) کے وکیل جہانگیر جدون سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ بینک اکاؤنٹس کی جو بھی تفصیلات دستیاب ہیں وہ انہیں پہلے ہی فراہم کی جاچکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی سے کہا گیا کہ ان غیر اعلانیہ بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات فراہم کردے جس کا وہ دعویٰ کررہے ہیں لیکن کوئی معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ہمیں یہ تک نہیں معلوم کہ یہ رپورٹ کہاں سے آئیں'، شاید کمیٹی ان اکاؤنٹس کی بات کررہی ہے جو پہلے ہی بند کیے جاچکے ہیں۔
دوسری جانب پارلیمانی سیکریٹری برائے ریلوے فرخ حبیب نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے الیکشن کمیشن سے 12 بینک اکاؤنٹس چھپائے اور انہیں ای سی پی کے فارم ون میں ظاہر نہیں کیا جہاں آمدن اور ذرائع آمدن بتانے ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت نہیں ہو سکتی، الیکشن کمیشن
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) 7 بڑے عطیات دہندگان کے قومی شناختی کارڈ فراہم نہیں کررہی جبکہ اسکروٹنی کمیٹی نے اوپننگ اور کلوزنگ بیلنس اور پی ایم ایل ان کی سالانہ گزیٹڈ اکاؤنٹس کے فارم ون میں فراہم کردہ تفصیلات میں موصول اور خرچ ہونے والی رقوم میں بڑے فرق کی نشاندہی کی۔
فرخ حبیب نے کہا کہ اسی طرح پیپلز پارٹی نے 7 بینک اکاؤنٹس چھپائے جس میں سے 6 حبیب بینک لمیٹڈ اور ایک یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ میں ہے اور پیپلز پارٹی بڑے عطیات دہندگان کے شناختی کارڈ نمبرز اور دیگر تفصیلات بھی فراہم نہیں کررہی جب کہ اوپننگ اور کلوزنگ بیلنس میں بھی فرق پایا گیا۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن سے اپنے اکاؤنٹس چھپا کر جرم کیا ہے جبکہ دونوں جماعتوں کے پاس عطیات دہندگان کی بھی تفصیلات نہیں تھیں، الیکشن کمیشن میں یہ تفصیلات جمع کروانا سیاسی جماعتوں کی آئینی ذمہ داری ہے۔
فرخ حبیب نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے اپنے اکاؤنٹس درست رکھے اور اپنے ڈونرز کی تفصیلات فراہم کیں۔