• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:07pm
  • LHR: Maghrib 5:10pm Isha 6:33pm
  • ISB: Maghrib 5:12pm Isha 6:37pm

سندھ: بڑے ہسپتالوں میں جان بچانے والی ادویات سمیت دیگر کی فراہمی بند

شائع March 31, 2021
اسسٹنٹ کمشنر نے بغیر کوئی وجہ بتائے مرکزی دوا کے اسٹور پر جانے اور معائنہ کی رپورٹوں پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے، ایم ایس - فائل فوٹو:اے ایف پی
اسسٹنٹ کمشنر نے بغیر کوئی وجہ بتائے مرکزی دوا کے اسٹور پر جانے اور معائنہ کی رپورٹوں پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے، ایم ایس - فائل فوٹو:اے ایف پی

لاڑکانہ: اگر مرکزی میڈیسن اسٹور اور اسٹاک کا ڈپٹی کمشنر کی جانب سے معائنہ مزید تاخیر کا شکار ہوا تو چاندکا میڈیکل کالج ہسپتال (سی ایم سی ایچ) اور شیخ زید ہسپتال برائے خواتین کو ادویات کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی ایم سی ایچ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) ڈاکٹر ارشاد کاظمی نے یہ بات لاڑکانہ کے ڈپٹی کمشنر کو 19 مارچ کو ارسال کردہ ایک خط میں کہی تھی۔

ایم ایس نے نشاندہی کی کہ لاڑکانہ ڈی سی نے اسسٹنٹ کمشنر احمد علی سومرو کو انسپیکشن کمیٹی کا رکن نامزد کیا تھا جسے حکومت سندھ نے نوٹیفائی کیا تھا۔

انہوں نے ڈی سی کو مطلع کیا کہ احمد علی سومرو نے بغیر کوئی وجہ بتائے مرکزی دوا کے اسٹور پر جانے اور معائنہ کی رپورٹوں پر دستخط کرنے سے انکار کردیا ہے جس کے نتیجے میں دو ہسپتالوں کے اے آر وی سینٹر، حادثے اور ایمرجنسی ڈپارٹمنٹ، آپریٹنگ تھیٹرز، ڈائلیسس سینٹر، تھیلیسیمیا سینٹر، او پی ڈی اور اِن ڈور مریضوں کو جان بچانے والی ادویات سمیت دیگر جاری نہیں کی جاسکی ہیں۔

مزید پڑھیں: ادویات کی قیمتوں میں اضافہ، غریب طبقے کو علاج مکمل کروانے میں مشکلات کا سامنا

ایم ایس نے کہا کہ ادویات فراہم کرنے والی کمپنیوں کو بل ادا کرنے کے لیے انسپیکشن لازمی عمل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر کمپنیوں کے بلوں کو کلیئر نہ کیا گیا تو وہ سپلائی بند کردیں گی اور اس کے نتیجے میں ادویات کی قلت پیدا ہوگی۔

انہوں نے خط میں مسئلے کو ’نہایت سنجیدہ‘ قرار دیا جس پر ڈی سی کے فوری ردعمل کا مطالبہ کیا گیا کیونکہ مریضوں کی جان کو خطرہ ہے۔

ایم ایس نے خط کی کاپیاں سیکریٹری صحت، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ اور سی ایم سی ایچ چیئر پرسن، منیجمنٹ بورڈ، سندھ ہائی کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرار، لاڑکانہ کمشنر اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو ارسال کیں۔

جب اے سی احمد علی سومرو سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ڈان کو بتایا کہ انہیں نہ تو نامزد کیا گیا ہے اور نہ ہی وہ انسپکشن کمیٹی کے نامزد رکن ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست

انہوں نے کہا کہ کسی بھی افسر کو اپنا نمائندہ نامزد کرنا ڈی سی کا کام ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ کی جانب سے سی ایم سی ہسپتال مینجمنٹ بورڈ کے قیام کے بعد جس کی سربراہی شہید محترمہ بے نظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی (ایس ایم بی بی ایم یو) لاڑکانہ کے وائس چانسلر کر رہے ہیں، سی ایم سی ایچ کے سینٹرل میڈیسن اسٹور کا دورہ اور معائنہ کرنے کا اختیار بورڈ کو ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہسپتال انتظامیہ بورڈ تشکیل دیے جانے کے بعد کمیٹی کا کردار ختم ہوگیا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ڈی سی نے بھی ان سے ادویات کے اسٹور کا معائنہ کرنے کے لیے نہیں کہا تو وہ خود وہاں کیسے جاسکتے تھے'۔

سی ایم سی ایچ کے سینٹرل میڈیسن اسٹور کے انچارج ڈاکٹر گل شیخ نے ڈان کو بتایا کہ وارڈز اور دیگر محکموں کو سپلائی کرنے سے قبل ادویات معائنے کی منتظر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر بروقت فراہمی میں تاخیر کی گئی تو قلت پیدا ہوسکتی ہے اور مریضوں کو تکلیف ہو سکتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024