• KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm
  • KHI: Zuhr 12:19pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:50am Asr 3:23pm
  • ISB: Zuhr 11:55am Asr 3:23pm

وزیر خزانہ کی برطرفی دراصل پی ڈی ایم کی کامیابی ہے، بلاول بھٹو زرداری

شائع March 29, 2021
بلاول نے کہا کہ پارلیمانی سیاست حکومت کے خلاف سب سے مؤثر ثابت ہوئی ہے — فائل فوٹو / ڈان نیوز
بلاول نے کہا کہ پارلیمانی سیاست حکومت کے خلاف سب سے مؤثر ثابت ہوئی ہے — فائل فوٹو / ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی برطرفی دراصل پی ڈی ایم کی کامیابی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'وزیر خزانہ کی برطرفی دراصل پی ڈی ایم کی کامیابی ہے، پی ٹی آئی ایم ایف کے وزیر کو عہدے پر کام جاری رکھنے کے لیے سینیٹ میں کامیابی درکار تھی جسے ان کی شکست نے ناممکن بنادیا'۔

انہوں نے کہا کہ 'اب حکومت اپنی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ہونے والی بدترین مہنگائی کا اعتراف کر رہی ہے، پارلیمانی سیاست حکومت کے خلاف سب سے مؤثر ثابت ہوئی ہے'۔

ادھر مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ 'عمران نیازی کو حکومت چلانے کی سمجھ نہیں، جب انسان کھیل کی الف، ب سے واقف نہ ہو تو بار بار بیٹنگ آرڈر اور کھلاڑی تبدیل کر کے میچ نہیں جیت سکتا'۔

مزید پڑھیں: عبدالحفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ، حماد اظہر نئے وزیر خزانہ مقرر

ان کا کہنا تھا کہ 'ان کے تجربات نے پاکستان کی معیشت کو تباہ کر دیا ہے، انتظامی مشین مفلوج کر دی ہے اور ریاستی اداروں کو متنازع کر دیا ہے'۔

انہوں نے وزیر اعظم عمران خان سے ایک بار پھر استعفے کا مطالبہ کیا۔

قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے تصدیق کی تھی کہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی جگہ وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کو وزارت خزانہ کا قلمدان دے دیا گیا ہے۔

نجی چینل 'سما نیوز' سے بات کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ 'حماد اظہر کو وزیر خزانہ کا اضافی چارج دیا گیا ہے، وزیر اعظم عمران خان کی سیاست کا محور غریب لوگ ہیں اور جتنی مہنگائی ہوگئی تھی اسے دیکھ کر وزیر اعظم نے نئی ٹیم لانے کا فیصلہ کیا ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'وزیر اعظم نے نئی معاشی ٹیم تشکیل دی ہے جس کی قیادت اب حماد اظہر کریں گے، عبدالحفیظ شیخ وزیر خزانہ نہیں رہے جبکہ ان کے مستقبل کے بارے میں علم نہیں'۔

کارٹون

کارٹون : 25 نومبر 2024
کارٹون : 24 نومبر 2024