• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

مریم نواز کا لہجہ افسوسناک تھا، پی پی پی

شائع March 28, 2021
یوسف رضا گیلانی سب کے مشترکہ امیدوار تھے سلیکٹڈ کی بحث میں جانے سے پی ٹی آئی کو تقویت ملے گی، شیری رحمٰن - فائل فوٹو:اے ایف پی
یوسف رضا گیلانی سب کے مشترکہ امیدوار تھے سلیکٹڈ کی بحث میں جانے سے پی ٹی آئی کو تقویت ملے گی، شیری رحمٰن - فائل فوٹو:اے ایف پی

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ پی پی پی استعفوں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی، اس حوالے سے ماضی کا تلخ تجربہ رکھتے ہیں تاہم اس ایٹم بم کے استعمال پر بات ہوسکتی ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی شرح بہت بڑھ گئی ہے اور ہر 10 میں سے ایک ٹیسٹ مثبت آرہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'حکومت ہم سب کو ایس او پیز کا درس دیتی ہے تاہم اس کے باوجود وزیر اعظم نے ایک اجلاس طلب کیا جس سے قوم کو ایک منفی پیغام گیا'۔

انہوں نے کہا کہ یہ چین کی مہربانی ہے کہ ہم نے 60 سال سے اوپر لوگوں کو ویکسین کا عمل مکمل کرلیا۔

مزید پڑھیں: ‘افسوس ہے ایک چھوٹے سے عہدے کے لیے باپ سے ووٹ لیے’

انہوں نے بتایا کہ جنوبی ایشیا کے تمام ممالک بشمول چھوٹے ممالک اپنی آبادی کو مفت ویکسین فراہم کر رہے ہیں تاہم 'ہم اب تک کچھ بھی نہیں منگوا سکے ہیں'۔

شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ 'اس حکومت نے اداروں کو گروی رکھ کر پاکستان کی عوام کا مستقبل گروی رکھ دیا ہے، 44 کھرب ملک کا قرضہ ہوچکا ہے جو جی ڈی پی کا 98 فیصد بنتا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'آئی ایم ایف کو کہا جارہا ہے کہ آپ جو کہیں ہمیں قبول ہے، اسٹیٹ بینک کو جو مادر پدر خود مختاری دینے کی بات ہورہی ہے میری اطلاعات کے مطابق آئی ایم ایف کبھی یہ مطالبہ نہیں کرتی، اس کا ایک معیار ہے جس میں شفافیت ضروری ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی بات پر پارلیمان میں کوئی بحث تک نہیں ہوئی۔

یوسف رضا گیلانی کے سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر منتخب ہونے پر مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پیپلز پارٹی پر تنقید کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'بلاول بھٹو نے سیاسی تہذیب کے دائرے میں رہ کر تنقید کا جواب دیا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیٹ بینک سے متعلق غیر قانونی آرڈیننس کا ہر فورم پر مقابلہ کریں گے، بلاول

ان کا کہنا تھا کہ 'پی ڈی ایم پارلیمان میں رہ کر سلیکٹڈ حکومت کا احتساب کرنے کے لیے بنی تھی، ہم پر امن سڑکوں پر احتجاج کے لیے تیار تھے'۔

انہوں نے کہا کہ 'جب یہ عہدہ چھوٹا لگ رہا تھا تو ہم سے مشاورت کیوں نہیں کی گئی، ہم نے ان سے کہا کہ آپ کے پاس دو بڑے عہدے ہیں پارلیمان میں تاہم یہ سینیٹ کا لیڈر آف اپوزیشن سنگل بڑی جماعت کا حق ہوتا ہے'۔

شیری رحمٰن کا کہنا تھا کہ 'ہم سمجھتے تھے کہ ہمارے مؤقف کی تائید کی جائے گی، خیبر سے کراچی تک مسلم لیگ (ن) نے کئی ضمنی انتخاب جیتے ہیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہم استعفوں کی سیاست میں یقین نہیں رکھتے، ہمارا ماضی کا تلخ تجربہ ہے تاہم اس ایٹم بم کو استعمال کرنے پر بات ہوسکتی ہے، ہر چیز پر اجلاس میں بحث ہوسکتی ہے تاہم کسی کو دیوار سے لگانے کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے'۔

انہوں نے کہا کہ 'یوسف رضا گیلانی سب کے مشترکہ امیدوار تھے سلیکٹڈ کی بحث میں جانے سے پی ٹی آئی کو تقویت ملے گی'۔

ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ 'عثمان بزدار کی پنجاب حکومت جڑوں سے ہلی ہوئی ہے، ہمارے ساتھ مل کر اسے ہلانے کی کوشش کیوں نہیں کی جاتی ہے، اس پر بحث ہی نہیں ہوتی'۔

مزید پڑھیں: سینیٹ کے اپوزیشن لیڈر کے معاملے پر مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی میں ٹھن گئی

ان کا کہنا تھا کہ 'چاہتی نہیں کہ ذاتیات پر ایسا لب و لہجہ استعمال کریں جس سے اس حکومت کو تقویت ملے، سیاسی بات کریں جمہوریت کی جدو جہد کا خیال رکھیں'۔

مریم نواز کا لہجہ افسوسناک تھا، شازیہ مری

اس موقع پر بات کرتے ہوئے پی پی پی رہنما شازیہ مری کا کہنا تھا کہ 'گزشتہ روز جو مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کا لہجہ قابل افسوس تھا، بلاول بھٹو زرداری نے اپنے لہجے کو سیاسی رکھا'۔

انہوں نے کہا کہ افسوس ہوتا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اپوزیشن کی حلیف جماعت کے لیے سلیکٹڈ کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) میں ایسے لوگ بھی ہیں جو موقع کو سمجھتے ہیں، توقع ہے کہ پارلیمان کے اندر اور باہر جمہوری روایات کو جاری رکھیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'صبر کا پیمانہ لبریز ہوجاتا ہے تاہم ہمارا صبر کا پیمانہ عوام کے صبر کے پیمانے سے زیادہ ہے جو مہنگائی کو بھگت رہے ہیں، چاہتے ہیں کہ ملک میں سنجیدہ سیاست ہو'۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024