قحبہ خانے سے سیاست تک کی کہانی پر بنی فلم کے معاملے پر عالیہ بھٹ عدالت طلب
بولی وڈ فلم سازوں اور اداکاروں کو تاریخ، سیاست اور ثقافت پر بنی فلموں پر ہمیشہ ہی جہاں تنقید کا سامنا رہتا ہے، وہیں ان کے خلاف قانونی کارروائیاں بھی کی جاتی رہی ہیں۔
ایسی ہی مشکل فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی کی آنے والی فلم ’گنگو بائی کاٹھیا واڑی‘ کو بھی درپیش ہے، جس کے خلاف ہرجانے کا فوجداری مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔
مذکورہ فلم کی کہانی قحبہ خانے پر جسم فروشی کرنے والی خاتون کی سیاست میں شمولیت کے گرد گھومتی ہے اور اس کی کہانی ایک کتاب سے ماخوذ ہے۔
مذکورہ فلم میں ’گنگو بائی کاٹھیا واڑی‘ نامی ایک خاتون کا مرکزی کردار دکھایا گیا ہے، جو 1960 کی دہائی میں بھارتی شہر ممبئی میں جسم فروشی کا کاروبار کرنے سمیت منشیات اور پیسوں کے عوض قتل کے جرائم کی سربراہی کرتی رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: 'گنگو بائی کاٹھیاواڑی' کی کہانی پر سنجے لیلا بھنسالی، عالیہ بھٹ پر مقدمہ
’گنگو بائی کاٹھیا واڑی‘ کا اس وقت اتنا اثر و رسوخ تھا کہ ان سے اس وقت کے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے ملاقات کرکے انہیں سماجی تحفظ کی یقین دہانی کروائی تھی۔
گنگو بائی کی زندگی پر ہی 2011 میں بھارتی لکھاری اور صحافی حسن زیدی نے ’مافیا کوئینز آف ممبئی‘ نامی کتاب لکھی تھی، جس میں دیگر جرائم پیشہ خواتین کا بھی ذکر تھا۔
گنگو بائی کی زندگی سے متعلق تحقیقات صحافی جین بورجز نے کی تھیں اور اب اسی موضوع پر فلم بنائی گئی ہے، جسے رواں برس جولائی میں ریلیز کیا جائے گا۔
تاہم فلم میں گنگو بائی کی کہانی کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے پر گنگو بائی کے گود لیے بیٹے بابو راؤجی شاہ نے فلم ساز سنجے لیلا بھنسالی، اداکارہ عالیہ بھٹ، حسن زیدی اور جین بورجز سمیت فلم کی ٹیم میں شامل دیگر افراد کے خلاف ہرجانے کا فوجداری مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔
اسی مقدمے کے تحت ہی اب ممبئی کی عدالت نے عالیہ بھٹ اور سنجے لیلا بھنسالی کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
بھارتی اخبار ’انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق ممبئی کے میٹروپولیٹن میجسٹریٹ جج نے سنجے لیلال بھنسالی اور عالیہ بھٹ کو عدالت پیش ہوکر بیان ریکارڈ کروانے کے سمن جاری کردیے۔
عدالت نے فلم ساز اور اداکارہ کو 21 مئی تک فلم کی ریلیز سے قبل ہی عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
مزید پڑھیں: قحبہ خانے سے سیاست تک کا سفر: عالیہ بھٹ کی فلم 'گنگو بائی کاٹھیاواڑی'
مذکورہ کیس کی پہلی سماعت جنوری 2021 میں ہوئی تھی جب کہ بعد ازاں فلم کی ٹیم پر مقدمہ کرنے والے بابو راؤجی شاہ نے عدالت سے فلم کے ٹریلر کو ریلیز نہ کرنے کی درخواست بھی دی تھی، جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔
بابو راؤجی شاہ نے عدالت میں دائر مقدمے میں دعویٰ کیا کہ ان کی والدہ کی کہانی کو توڑ مروڑ کر پیش کرکے انہیں بدنام کیا جا رہا ہے۔
’گنگو بائی کاٹھیاواڑی‘ کا ٹریلر گزشتہ ماہ فروری میں جاری کیا گیا تھا، جس میں عالیہ بھٹ کو مرکزی اداکارہ کے طور پر دکھایا گیا تھا۔
ٹریلر میں عالیہ بھٹ کو جسم فروشی کے کاروبار کرنے سمیت سیاست میں داخل ہوتے ہوئے بھی دکھایا گیا تھا۔
مذکورہ فلم کو رواں برس جولائی میں ریلیز کیے جانے کا امکان ہے، تاہم کورونا کی وبا اور عدالت میں دائر مقدمے کی وجہ سے اس کی ریلیز موخر بھی ہو سکتی ہے۔