کوہاٹ: 4 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کیے جانے کی تصدیق
خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ میں نالے سے مردہ حالت میں پائی گئی 4 سالہ بچی سے جنسی زیادتی کی تصدیق ہو گئی۔
جمعرات کو بچی کی لاش خٹک کالونی کے علاقے میں نالے سے برآمد کی گئی جسے پوسٹ مارٹم کے لیے ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کے ڈی اے ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا: کوہاٹ میں نالے سے 4 سالہ بچی کی لاش برآمد
ڈی پی او کوہاٹ سہیل خالد نے بتایا کہ مقتول بچی کی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی ہے اور اسے زیادتی کے بعد گلا دبا کر قتل کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ بچی سے زیادتی اور قتل کے کیس میں درجنوں مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا اور ان کے ڈی این اے نمونے لیبارٹری بھیج دیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل رپورٹ میں موت کی وجہ گلا دبانے کی وجہ سے سانس بند ہونے سے بتائی گئی۔
دوسری جانب 4 سالہ حریم فاطمہ کی نماز جنازہ آبائی قبرستان بابل خیل میں ادا کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: چارسدہ میں ڈھائی سالہ زینب کا مبینہ ریپ کے بعد قتل
نماز جنازہ میں ڈپٹی کمشنر کرک عبد الغفور شاہ، ڈسٹرکٹ پولیس افسر طارق حبیب سابق رکن قومی اسمبلی شاہ عبد العزیز مجاہد سمیت سیاسی و سماجی رہنماؤں نے شرکت کی اور واقعے کی شدید مزمت کرتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری اور نشان عبرت بنانے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ 4 سالہ بچی بدھ کی دوپہر سے لاپتا تھی جس کی رپورٹ ان کے دادا نے چوکی ملز ایریا میں درج کرائی تھی اور بچی کو ان کے لواحقین اور پولیس نے رات بھر تلاش کیا تھا۔
جمعرات کو بچی کی لاش خٹک کالونی کے علاقے میں نالے سے برآمد کی گئی تھی اور مذکورہ واقعے کے مقدمے میں قتل کی دفعہ بھی شامل کر لی گئی تھی۔
واقعے کے خلاف متاثرہ بچی کے لواحقین اور علاقہ مکینوں نے کوہاٹ کے یونیورسٹی روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اور حکومت سے انصاف کا مطالبہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: خیبرپختونخوا: 8 سالہ بچی کی تشدد زدہ لاش برآمد
واضح رہے کہ گزشتہ سال پولیس کے اعداد و شمار کے مطابق پہلے آٹھ ماہ میں بچوں سے زیادتی کے 182 کیسز رجسٹرڈ ہوئے تھے، جن میں سے چار کیسز میں بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔