پاکستان میں دہشتگردی کے خلاف فوجی مشق میں بھارت کے شامل نہ ہونے کا امکان
اسلام آباد: پاکستان رواں سال کے آخر میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی انسداد دہشت گردی فوجی مشق کی میزبانی کرے گا تاہم ایک اعلیٰ فوجی عہدیدار نے جمعرات کو یوم پاکستان کی پریڈ کے بعد ڈان کو بتایا کہ اس میں بھارتی فوج کو بلانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ 'پاکستان نے ابھی تک بھارتی فوجیوں کو فوجی مشق میں حصہ لینے کی دعوت دینے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا'۔
عہدیدار، جن کا نام نہیں لیا جاسکتا کیونکہ وہ میڈیا سے بات کرنے کے مجاز نہیں ہیں، نے کہا کہ بھارتی میڈیا ازبکستان کے شہر تاشقند میں علاقائی انسداد دہشت گردی کی تنظیم کی کونسل کے 36 ویں اجلاس میں 18 مارچ کو کیے گئے فیصلوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کررہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور بھارت کا ایل او سی پر جنگ بندی پر سختی سے عمل کرنے پر اتفاق
انہوں نے کہا کہ 'اس طرح کی تربیت کا نتیجہ سیکھنے اور سکھانے، دونوں ہوتا ہے، دہشت گردی کی جڑوں اور نیٹ ورکس کو شکست دینے میں پاکستان کی کامیابی کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا گیا ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ ’یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے مشق کا انعقاد کرنے کا اعزاز نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر (این سی ٹی سی) کو دیا گیا ہے اور روس اور چین اور ایس سی او کے ممبران سمیت متعدد ممالک کے ایلیٹ یونٹس اس میں حصہ لے رہے ہیں'۔
امکان ہے کہ مشق 'پبی – انسداد دہشت گردی – 2021' رواں سال ستمبر، اکتوبر میں خیبر پختونخوا کے ضلع نوشہرہ کے علاقے پبی میں واقع این سی ٹی سی میں منعقد کی جائے گی۔
دریں اثنا ایک اور اعلیٰ فوجی عہدیدار نے کہا کہ اس بات کا امکان کم ہی ہے کہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان روایتی دشمنی کی وجہ سے اس مشق کے لیے بھارتی فوجیوں کو مدعو کرے۔
یہ بھی پڑھیں: مستحکم پاک بھارت تعلقات جنوبی ایشیا کی ترقی کی کنجی ہیں، آرمی چیف
عہدیدار نے کہا کہ 'پاکستان کے پاس انسداد دہشت گردی کی کامیاب کارروائیوں کی شہرت رکھنے والی ایک مضبوط اور پیشہ ور فوج ہے اور بہت سے ممالک اس نئے عالمی خطرے کے درمیان اپنے تجربات کو بانٹنے کے لیے ہمارے ساتھ مشترکہ مشقوں میں حصہ لینے کے خواہاں ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا یہ اسٹوریز چلا رہا ہے کہ بھارت افواج پہلی بار کسی فوجی مشق کے لیے پاکستان کا سفر کریں گی تاہم 'فی الوقت یہ حقیقت سے بہت دور ہے'۔