آصف علی انجری کے شکار سعود شکیل کی جگہ ون ڈے اسکواڈ میں شامل
جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز کے لیے اعلان کردہ اسکواڈ میں شامل نوجوان بلے باز سعود شکیل انجری کا شکار ہو کر دورے سے باہر ہوگئے ہیں جبکہ ان کی جگہ آصف علی کو شامل کرلیا گیا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 'نوجوان بلے باز سعود شکیل بائیں ٹانگ میں انجری کی وجہ سے جنوبی افریقہ کے خلاف ایک روزہ سیریز سے باہر ہوگئے ہیں'۔
مزید پڑھیں: دورہ جنوبی افریقہ کیلئے ٹیم کے انتخاب میں فٹنس پر سمجھوتہ نہیں کیا گیا، مصباح
بیان میں کہا گیا کہ سعود شکیل گزشتہ روز 'قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریکٹس میچ کے دوران گریڈ ون ٹیئر کی انجری کا شکار ہوگئے تھے'۔
پی سی بی کے مطابق 'سلیکشن کمیٹی نے ٹیم انتظامیہ سے مشاورت کے بعد آصف علی کو بطور متبادل کھلاڑی اسکواڈ میں شامل کرلیا ہے، آصف علی پہلے ہی جنوبی افریقہ اور زمبابوے کے خلاف اعلان کردہ قومی ٹی ٹوئنٹی اسکواڈ کا حصہ ہیں'۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 'سعود شکیل زمبابوے کے خلاف سیریز کے لیے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا بھی حصہ ہیں اس لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ فی الحال نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں اپنے صحت یابی پروگرام کا آغاز کریں گے اور اگر وہ 12 اپریل سے قبل مکمل طور پر صحت یاب ہوگئے تو وہ ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل دیگر 10 کھلاڑیوں کے ہمراہ ہرارے روانہ ہوجائیں گے'۔
دورہ جنوبی افریقہ کے لیے 34 رکنی قومی اسکواڈ 26 مارچ کو بذریعہ چارٹرڈ پرواز جوہانسبرگ روانہ ہوگا، جن میں 21 کھلاڑی اور ٹیم انتظامیہ کے 13 ارکان شامل ہیں'۔
قومی ٹیم اپنے دورہ جنوبی افریقہ میں 3 ایک روزہ اور 4 ٹی ٹوئنٹی میچوں پر مشتمل سیریز کھیلے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سلیکشن کا پروٹوکول سمجھتا ہوں، اجلاس کی باتیں روم تک رہیں تو بہتر ہے، بابراعظم
جنوبی افریقہ کے خلاف دونوں سیریز کے بعد قومی اسکواڈ 17 اپریل کو زمبابوے کے ساتھ 3 ٹی ٹوئنٹی اور 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے لیے ہرارے روانہ ہوگا۔
قومی ٹیم 12 مئی کو دورہ زمبابوے مکمل کرکے وطن واپس روانہ ہوگی۔
خیال رہے کہ قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ نے کہا تھا کہ دورہ جنوبی افریقہ کے لیے ٹیم منتخب کرتے ہوئے فٹنس پر کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا گیا اور شرجیل خان کو ٹیم میں سب کی رائے سے شامل کیا گیا۔
قومی ٹیم کی دورہ جنوبی افریقہ کے لیے روانگی سے قبل آن لائن پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مصباح الحق نے کہا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ حسن علی سمیت سب کے ٹیسٹ کلیئر ہیں لہٰذا جنوبی افریقہ کی اہم سیریز کے لیے سب دستیاب ہیں اور سفر کررہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وبا کے دنوں میں کھلاڑیوں کے لیے بائیو سیکیور ببل میں رہتے ہوئے کھیلنا بہت مشکل ہے اور ایک اچھی چیز ہے کہ اپنی سماجی اور اخلاقی ذمے داری سمجھتے ہوئے کھیلنے کے لیے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، انگلینڈ اور جنوبی افریقہ سمیت باہر ممالک کی سیریز آسان نہیں ہوتیں لیکن ہم نے جو پچھلی چند سیریز کھیلی ہیں اس کے بعد ٹیم وہ اس کارکردگی کا تسلسل برقرار رکھتے ہوئے جیتنے کے لیے پراعتماد ہے۔
واضح رہے کہ قومی ٹیم دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے میں مجموعی طور پر 7 ٹی ٹوئنٹی، 3 ون ڈے اور 2 ٹیسٹ میچز کی سیریز کھیلے گی۔
دورہ جنوبی افریقہ میں شامل 3 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کرکٹ ورلڈ کپ سپر لیگ کا حصہ ہیں، 13 مختلف ٹیموں کے درمیان جاری اس ایونٹ کی 7 بہترین ٹیمیں آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں براہ راست پہنچ جائیں گی۔
مزید پڑھیں: پاکستان سے سیریز کیلئے جنوبی افریقی اسکواڈز کا اعلان، ڈیوپلیسی ڈراپ
جنوبی افریقہ کے خلاف 3 ایک روزہ انٹرنیشنل میچز اور 4 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کے لیے قومی اسکواڈ 26 مارچ کو جوہانسبرگ روانہ ہوگا۔
قومی اسکواڈ وہاں سے 17 اپریل کو 3 ٹی ٹوئنٹی اور 2 ٹیسٹ میچوں کے لیے بلاوایو روانہ ہوگا، جہاں سے قومی اسکواڈ 12 مئی کو وطن واپس پہنچے گا۔
جوہانسبرگ روانگی سے قبل قومی اسکواڈ 19 مارچ سے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ٹریننگ کا آغاز کرے گا اور کھلاڑیوں کی پہلی کووڈ-19 ٹیسٹنگ 16 مارچ کو متعلقہ شہروں میں ہوگی، پھر 18 مارچ کو لاہور آمد پر ان کی دوسری کووڈ-19 ٹیسٹنگ ہوگی۔
بعد ازاں قومی اسکواڈ کی تیسری اور چوتھی ٹیسٹنگ 21 اور 24 مارچ کو لاہور میں ہی ہوگی جبکہ اسکواڈ کا یہ تربیتی کیمپ بھی بائیوسیکیور ماحول میں لگایا جائے گا۔