مریم نواز کی پیشی پر کارکنوں کو ساتھ لانے کےخلاف نیب کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
لاہور ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کی پیشی کے موقع پر کارکنان کو ساتھ لانے کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی۔
جسٹس سردار سرفراز ڈوگر اور جسٹس اسجد جاوید گھرال پر مشتمل ہائی کورٹ کا دو رکنی بینچ جمعرات کو 12 بجے نیب کی درخواست پر سماعت کرے گا۔
نیب نے اپنی درخواست میں مریم نواز کو فریق بناتے ہوئے کہا ہے کہ مریم نواز کو نیب نے 26 مارچ کو دو کیسز میں طلب کر رکھا ہے۔
نیب نے موقف اختیار کیا کہ مریم نواز نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے کارکنوں کے ساتھ نیب میں پیش ہونے کا اعلان کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ وہ اکیلی نیب میں پیش نہیں ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: نیب کو عمران خان کی ڈوبتی کشتی کو بچانے کا موقع نہیں دیں گے، مریم نواز
بیورو نے کہا کہ مریم نواز کے بیان سے صاف ظاہر ہے کہ وہ انکوائری میں پیش ہونے کے بجائے نیب تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنا چاہتی ہیں، نیب قانون کے مطابق تحقیقات کر رہا ہے اور اس نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔
نیب نے اعلیٰ عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ مریم نواز کو اکیلے نیب میں پیش ہونے کا حکم دے۔
قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ نے نیب کو مسلم لیگ(ن) کی نائب صدر مریم نواز کو 12 اپریل تک گرفتاری سے روک دیا تھا۔
واضح رہے کہ حکومت پنجاب مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کی پیشی کے موقع پر نیب کے لاہور دفتر کو 'ریڈ زون' قرار دیتے ہوئے 25 اور 26 مارچ کے لیے رینجرز اور پولیس کی نفری کو بھی نیب دفتر اور گرد و نواح میں تعینات کرنے کی بھی منظوری دے چکی ہے۔
مزید پڑھیں: مریم نواز کی پیشی: نیب دفتر کو ریڈ زون قرار دینے کی درخواست منظور
نیب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ 26 مارچ کو مریم نواز کی نیب لاہور میں قانون کے مطابق دو انکوائریوں میں پیشی کے موقع پر مبینہ طور پر نیب کے بعض ملزمان، سیاسی جماعتوں کے کارکنوں اور دیگر افراد کی جانب سے نیب لاہور کی عمارت پر چڑھائی کرنے، پتھراؤ، سرکاری فرائض کی انجام دہی میں مبینہ طور پر رکاوٹ پیدا کرنے اور عمارت کو نقصان پہنچانے کی اطلاعات ہیں۔
یاد رہے کہ تین روز قبل مریم نواز نے کہا تھا کہ وہ 26 مارچ کو نیب حکام کے سامنے پیش ہوں گی تاہم تنبیہ کی تھی کہ یاد رکھنا کہ وہ وقت گزر گیا جب نیب جب چاہتا تھا تو اٹھا کر بند کر دیتا تھا، جتنی قربانیاں دینی تھی دے چکیں، اب قربانیاں دینے کا نہیں حساب لینے کا وقت آگیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'اب مسلم لیگ (ن) یا مریم نواز شریف نیب یا اس کے پیچھے اس کا مالک عمران خان کے لیے اتنی نرم آسامی نہیں بنے گی پھر تم نے کوئی گڑ بڑ کرنے کی کوشش کی تو ہم بھرپور تمھارا مقابلہ کریں گے'۔