• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

بابر اعظم نے اپنے خلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا

شائع March 20, 2021
بابر اعظم نے ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وہ ٹرائل کورٹ کے مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے — فائل فوٹو / پی سی بی
بابر اعظم نے ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وہ ٹرائل کورٹ کے مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے — فائل فوٹو / پی سی بی

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے اپنے خلاف مقدمہ درج کرنے کا سیشن کورٹ کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

بابر اعظم کی درخواست میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) اور حامزہ مختار کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بابر اعظم قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان اور بہترین پلیئر ہیں، وہ کئی بین الاقوامی ریکارڈ اپنے نام کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیشن عدالت نے سائبر کرائم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے، درخواست گزار کے خلاف اندراج مقدمہ کا حکم سائبر کرائم رولز 2018 کے منافی ہے جبکہ مقدمہ درج کرنے کے حکم میں وجوہات بیان نہیں کی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: بابراعظم کے خلاف مبینہ ہراسانی کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

بابر اعظم نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں جسٹس آف پیس مقدمہ درج کرنے کا حکم دینے کے پابند نہیں، درخواست گزار معصوم ہیں اور ہائی کورٹ سے انصاف مانگ رہے ہیں، سیشن عدالت نے اعلیٰ عدالتوں کے فیصلوں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔

انہوں نے ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ وہ ٹرائل کورٹ کے مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے جبکہ درخواست کے حتمی فیصلے تک مقدمہ درج کرنے کے فیصلے کو معطل کیا جائے۔

واضح رہے کہ دو روز قبل لاہور کی سیشن کورٹ نے خاتون کی جانب سے قومی کرکٹ کے کپتان بابر اعظم پر ہراساں اور بلیک میل کرنے کے الزامات پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔

مزید پڑھیں: بابر اعظم کے خلاف سنگین الزامات، خاتون کا مقدمے کے اندراج کیلئے عدالت سے رجوع

لاہور کے ایڈیشنل سیشن جج حامد حسین نے قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کےخلاف خاتون کی جانب سے اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست میں حامزہ مختار نے الزام لگایا تھا کہ بابر اعظم کی ایما پر انہیں بلیک میل کیا جارہا اور دھمکیاں بھی دی جا رہی ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024