پاکستان سمیت دنیا بھر میں واٹس ایپ، انسٹاگرام، فیس بک میسنجر سروسز متاثر
پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں واٹس ایپ، انسٹاگرام، فیس بک میسنجر کی سروسز متاثر ہوئیں۔
تینوں ایپس فیس بک کمپنی کی ملکیت ہیں اور ان کی ٹیکنالوجی بھی مشترکہ ہے۔
فیس بک انکارپوریشن نے اپنے بیان میں کہا کہ اس کی سروسز کئی مسائل کی وجہ سے متاثر ہوئیں۔
فیس بک کے گیمنگ یونٹ نے ٹوئٹ میں کہا کہ 'متعدد ٹیمیں سروس کی بحالی پر کام کر رہی ہیں اور جب ہم کر سکیں آپ کو اپ ڈیٹ کریں گے'۔
واٹس ایپ کی جانب سے ٹوئٹ کی گئی کہ 'انتظار کا شکریہ، یہ طویل 45 منٹ تھے لیکن ہم واپس آگئے ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سمیت دنیا بھر میں فیس بک، میسینجر اور انسٹاگرام سروسز متاثر
انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ دنیا بھر کے صارفین کے لیے واٹس ایپ، انسٹاگرام اور فیس بک میسنجر کی سروسز ایک گھنٹے سے کم وقت کے لیے متاثر رہیں جس کے بعد صارفین نے کہا کہ ان کے پاس سروسز معمول کے مطابق کام کر رہی ہیں۔
قبل ازیں میڈیا رپورٹس میں کہا گیا کہ سروسز متاثر ہونے کے باعث واٹس ایپ اور فیس بک میسنجر کے صارفین کو میسج بھیجنے اور موصول ہونے میں مشکلات کا سامنا رہا۔
اسی طرح انسٹاگرام کی سروس بھی متاثر ہوئی اور صارفین کو 5xx Server Error کا سامنا کرنا پڑا۔
ڈاؤن ڈیٹیکٹر پر چند منٹوں میں ہی ہزاروں افراد نے واٹس ایپ اور انسٹاگرام کی سروسز متاثر ہونے کا بتایا۔
ویب سائٹ کے مطابق 12 لاکھ سے زائد صارفین نے انسٹاگرام کی سروس متاثر ہونے کا بتایا جبکہ 23 ہزار سے زائد افراد نے واٹس ایپ سروس متاثر ہونے کی شکایت کی۔
ڈاؤن ڈیٹیکٹر نے کہا کہ عالمی وقت کے مطابق شام ساڑھے 5 بجے سروس متاثر ہوئی، تاہم نصف گھنٹے بعد ہی متعدد واٹس ایپ صارفین نے سوشل میڈیا پر کہا کہ اب وہ میسج بھیج پارہے ہیں۔
تقریباً ایک گھنٹے بعد انسٹاگرام کی سروس بھی بحال ہوگئی۔
مزید پڑھیں: فیس بک اور انسٹاگرام سروسز دنیا بھر میں متاثر
ڈاؤن ڈیٹیکٹر صارفین کی جانب سے ایرر رپورٹس سمیت مختلف ذرائع سے حاصل اسٹیٹس رپورٹس کی بنا پر سروس کو ٹریک کرتا ہے۔
پاکستان میں کئی سیاستدانوں اور شخصیات نے ٹوئٹر پر واٹس ایپ سروس متاثر ہونے کے باعث پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کیا۔
پیپلز پارٹی کی رہنما و سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا کہ 'واٹس ایپ کو کیا ہوا ہے'۔
خیال رہے کہ فیس بک کے پلیٹ فارمز حالیہ سالوں میں متعدد بار متاثر ہوئے ہیں اور چونکہ تینوں پلیٹ فارمز ایک ہی کمپنی کی ملکیت ہیں اس لیے سروس متاثر ہونے سے دنیا بھر میں صارفین کی بڑی تعداد کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔