کراچی: معروف ڈیزائنر، ان کے بیٹوں کو زخمی کرنے والے ملزم کی عبوری ضمانت منظور
کراچی کی سیشن عدالت نے شاہراہ فیصل سے متصل فیلکن کمپلیکس سوسائٹی میں پارکنگ کے معاملے پر جھگڑے کے دوران معروف ڈیزائنر اور ان کے دو بیٹوں کو زخمی کرنے والے ملزم اور ان کے والد کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
پولیس نے کہا کہ ابراہیم درانی اور ان کے والد خالد درانی کے خلاف مبینہ طور پر فیشن ڈیزائنر محمد معظم خان اور ان کے بیٹوں فہد اور عطا پر 16 مارچ کو چاقو سے حملہ کرنے اور انہیں زخمی کرنے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی: نجی سوسائٹی میں پارکنگ کے مسئلے پر جھگڑا، معروف ڈیزائنر بیٹوں سمیت زخمی
خیال رہے کہ مذکورہ واقعے کے بعد سوشل میڈیا پر بحث چھڑ گئی تھی۔
دونوں ملزمان سندھ ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کرنے کے بعد ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کے سامنے پیش ہوئے۔
انہوں نے درخواست جمع کرتے ہوئے استدعا کی کہ انہیں ضمانت قبل از گرفتاری دی جائے۔
وکیل صفائی نے دلائل دیے کہ پولیس نے ان کے مؤکل کے خلاف بدنیتی پر مبنی مقدمہ درج کیا ہے۔
جج نے دونوں ملزمان کی 50 ہزار کے ضمانتی مچلکوں کے عوض 19 اپریل تک عبوری ضمانت منظور کرلی اور تفتیش کا حصہ بننے کی ہدایت کی۔
ایف آئی آر کے مطابق درخواست گزار فیشن ڈیزائنر نے کہا کہ 16 مارچ کی رات کو وہ اپنے گھر میں موجود تھے اور شور سن کر وہ باہر آئے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: عدالت کے احاطے میں فائرنگ سے قتل کا ملزم ہلاک
انہوں نے کہا کہ ان کے پڑوسی ابراہیم درانی نے مبینہ طور پر ان کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی اور قتل کی نیت سے ان پر چاقو سے حملہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے ہاتھ میں زخم آئے اور اسی وقت ان کے دونوں بیٹے فہد اور عطا بھی گھر سے باہر آئے اور مجھے بچانے کی کوشش کی لیکن ملزم نے ان پر بھی حملہ کرتے ہوئے چھریوں کے وار کیے۔
معظم خان نے بتایا کہ ان کے بیٹے فہد کو کان جبکہ عطا کو پیٹھ پر زخم لگے۔
درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اسی دوران ملزم کے والد خالد درانی بھی وہاں پہنچ گئے اور اپنے بیٹے سے کہا کہ ان پر مزید تشدد کرو۔
انہوں نے کہا کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ابراہیم درانی کے ہاتھ میں چاقو ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ زخمی ہونے کے باوجود میں نے اپنے دونوں زخمی بیٹوں کو طبی امداد کے لیے نجی ہسپتال پہنچایا۔
معروف فیشن ڈیزائنر نے پولیس کو بتایا کہ ان کی اہلیہ نے بتایا کہ ملزم نے ہوائی فائرنگ بھی کی اور انہیں دھمکی دی کہ اگر پولیس میں رپورٹ کی تو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
واضح رہے کہ دو روز قبل کراچی کی ایک نجی سوسائٹی میں پارکنگ کے مسئلے پر جھگڑے کے دوران معروف ڈیزائنر محمد معظم خان اور ان کے دو بیٹے زخمی ہوگئے تھے جبکہ پولیس نے واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی تھی۔
مزید پڑھیں: کراچی: سوک سینٹر میں فائرنگ سے 2 سرکاری افسران جاں بحق
حکام کا کہنا تھا کہ شاہراہ فیصل پر قائم فیلکن کمپلیکس سوسائٹی میں پڑوسیوں کے درمیان پارکنگ کے مسئلے پر جھگڑا ہوا جبکہ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی اور لوگوں نے شدید غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) شرقی ساجد عامر سدوزئی کا کہنا تھا کہ شاہراہ فیصل تھانے میں واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
تھانے کے ایس ایچ او افتخار احمد نے بتایا تھا کہ تنازع پارکنگ کے مسئلے پر شروع ہوا، دونوں فریقین میں سے ایک نے اپنی گاڑی سڑک پر کھڑی کی تھی جبکہ دوسرے نے اس پر اعتراض کیا تھا اور بات ہاتھا پائی تک پہنچ گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ واقعے میں ایک چھوٹی کیچین چھری کا استعمال کیا گیا جس کے وار سے معظم خان اور ان کے دو بیٹے فہد اور عطا زخمی ہوئے۔
پولیس نے ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 324 ، 337-ایچ (2) اور 34 کے تحت ایف آئی آر (335/2021) درج کرلی ہے۔