• KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am
  • KHI: Fajr 5:52am Sunrise 7:13am
  • LHR: Fajr 5:32am Sunrise 6:59am
  • ISB: Fajr 5:40am Sunrise 7:09am

آٹو فنانسنگ 2 کھرب 73 ارب روپے کی 'بلند ترین' سطح تک پہنچ گئی

شائع March 19, 2021
گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران بلند قیمتوں کے باوجود 79 ہزار 534 گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں—فائل فوٹو: رائٹرز
گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران بلند قیمتوں کے باوجود 79 ہزار 534 گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں—فائل فوٹو: رائٹرز

کراچی: ماہانہ بنیادوں پر 4 فیصد جبکہ 30 جون 2019 سے 29 فیصد اضافے کے بعد رواں سال 28 فروری تک کار فنانسنگ اب تک کی بلند ترین سطح 2 کھرب 73 ارب روپے تک پہنچ گئی۔

یہ بات عارف حبیب لمیٹڈ میں ہیڈ آف ریسرچ طاہر عباس نے اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے بتائی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ کاروں کی مجموعی فروخت میں آٹو فنانسنگ کا حصہ 40 سے 50 فیصد ہوگیا ہے جو گزشتہ برس مارچ میں، جب شرح سود 13.5 فیصد تھی تو، یہ حصہ 20 سے 30 فیصد تھا۔

یہ بھی پڑھیں:رواں مالی سال کے ابتدائی 8 ماہ میں کاروں کی فروخت 20 فیصد تک بڑھ گئی

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جمعہ کو (آج) جاری ہونے والے مانیٹری پالیسی کے بیان میں کسی قسم کی تبدیلی کی توقع نہیں کررہے جو آٹو سیکٹر کے لیے اچھی علامت ہوگی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ کاروں کی بڑھتی ہوئی طلب کے باعث مالی سال 2021 میں کاروں کی فروخت میں 16 سے 20 فیصد کی شرح نمو کی توقع رکھتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ مارچ تا مئی 2020 میں ملک بھر میں شٹ ڈاؤن کے مقابلے میں اب تک لاک ڈاؤن کی صورتحال خاصی بہتر ہے۔

انہوں نے یہ بات دہرائی کہ کم پالیسی ریٹ نے کاروں کی فروخت میں اضافے میں مدد کی اور رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران آٹو فنانسنگ 51 ارب روپے تک جا پہنچی۔

مزید پڑھیں: ہونڈا نے کار، موٹر سائیکل کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پی اے ایم اے) کے اعداد و شمار کے مطابق مالی سال 2021 کے 8 ماہ کے دوران کاروں کی فروخت 96 ہزار 139 یونٹس تک بڑھ گئی جبکہ گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران بلند قیمتوں کے باوجود 79 ہزار 534 گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں۔

تاہم کار اسمبلرز کی بڑی تعداد اب بھی مسائل کا سامنا کررہی ہے جس کی وجہ بندرگاہوں میں سامان پھنسا ہے جس کی باعث خام مال کی سپلائی چین متاثر ہورہی ہے۔

علاوہ ازیں مال برداری کے نرخ بھی کئی گنا بڑھ گئے ہیں۔

مقامی صنعت کا نقطہ نظر یہ ہے کہ بیرونِ ملک سے خام مال کی شپمنٹ میں تاخیر شاید جون 2021 تک برقرار رہے جس کہ وجہ سے گاہکوں کو گاڑیوں کی ڈلیوری میں بھی تاخیر ہورہی ہے۔


یہ خبر 19 مارچ 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024