بڑے شہروں میں کورونا کیسز میں اضافہ، این سی او سی کا سخت اقدامات کا انتباہ
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کووڈ 19 کے کیسز اور متاثرہ افراد کی اموات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام بڑے شہروں میں وبا سے متاثرین کی شرح میں 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ڈان کی رپورٹ کے مطابق وزیر منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدام اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی اجلاس کے دوران فورم کو صحت کے مختلف رہنما خطوط پر عمل درآمد کے بارے میں بتایا گیا جو تمام فیڈریشن یونٹوں کو جاری کردیے گئے۔
مزیدپڑھین: ایک ہزار میں سے ایک میں کورونا وائرس ویکسین کا معمولی ردعمل سامنے آیا
این سی او سی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’این سی او سی کو آگاہ کیا گیا کہ ان رہنما اصولوں پر عمل درآمد کے لیے جامع جائزہ لینے کی ضرورت ہے‘۔
بیان میں کہا گیا کہ این سی او سی نے کیسز کے بڑھتے ہوئے رجحان اور اموات پر شدید تشویش ظاہر کیا۔
فورم کی جانب سے بتایا گیا کہ ’این سی او سی کو یہ بھی بتایا گیا کہ کورونا کیسز میں بتدریج اضافہ ہورہا ہے اور مثبت کیسز کی شرح 7.5 تک بڑھ چکی ہے جبکہ تمام بڑے شہروں میں مثبت کیسز کی شرح 5 فیصد عبور کرچکی ہے۔
اعلامیے میں صوبائی انتظامیہ سے وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) پر سختی سے عمل درآمد کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی گئی۔
مزیدپڑھیں: کیا کورونا ویکسین کے استعمال کے بعد بھی فیس ماسک پہننا ضروری ہوگا؟
این سی او سی نے عوام کی جانب سے ایس او پیز کو نظرانداز کرنے پر شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایس او پیز کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزی کی اطلاع ملی ہے۔
اعلامیے میں زور دیا گیا کہ شہری ’سماجی فاصلے‘ کو یقینی بنائیں اور ساتھ ہی متنبہ کیا کہ ماسک پہننے اور سماجی فاصلے کو یقینی نہ بنانے کی صورت میں سخت اقدامات کرنے پڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سخت اقدامات میں کاروبار بند کرنے جیسے فیصلے بھی ہوسکتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ ملک بھر میں کووڈ 19 کی ویکسین فراہم کرنے والے مراکز اتوار اور قومی تعطیلات کے دوران بند رہیں گے۔
مزیدپڑھیں: 'ویکسین کے سائیڈ ایفیکٹس ہوتے ہیں، ہر شخص اپنی ذمہ داری پر لگوائے گا'
وزیر منصوبہ بندی و ترقی نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی شہریوں کو وبائی امراض کی تیسری لہر کی روشنی میں احتیاط برتنے کی اپیل کی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کیسز میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔
اسدعمر نے مزید کہا کہ ہسپتالوں میں یومیہ داخلے کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، اگر ایس او پی کی تعمیل بہتر نہیں ہوتی ہے تو ہم سرگرمیوں پر سخت پابندیاں لگانے پر مجبور ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ براہ کرم بہت، بہت محتاط رہیں کیونکہ نئی لہر زیادہ مہلک ہے
وزیرصنعت حماد اظہر نے کاروبار اور صنعتوں طبقوں سے اپیل کی کہ وہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنائے۔
خیال رہے کہ حکومت نے کووڈ 19 سے لڑنے کا نعرہ تبدیل کردیا ہے۔ ’ ہمیں کورونا وائرس سے خوفزدہ نہیں، ہمیں اس سے لڑنا ہے‘ تبدیل کرکے ‘کورونا وائرس ایک وبائی بیماری ہے، احتیاط اس کا علاج ہے‘ کردیا ہے۔