• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 11:46am Asr 3:33pm
  • ISB: Zuhr 11:51am Asr 3:34pm

الیکشن کمیشن سے استعفوں کا مطالبہ بلیک میلنگ کا ہتھکنڈا ہے، بلاول بھٹو زرداری

شائع March 18, 2021
بلاول نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اپنی ذمہ داریاں آئین اور قانون کے مطابق نبھانی ہوتی ہیں — فائل فوٹو / ڈان نیوز
بلاول نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اپنی ذمہ داریاں آئین اور قانون کے مطابق نبھانی ہوتی ہیں — فائل فوٹو / ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے الیکشن کمیشن سے استعفوں کا مطالبہ بلیک میلنگ کا ہتھکنڈا ہے۔

اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے متعلق حکومتی بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے دھاندلی اور الیکٹورل انجینئرنگ میں شراکت دار بننے سے انکار کو 'بغاوت' کے طور پر لیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو اپنی ذمہ داریاں آئین اور قانون کے مطابق نبھانی ہوتی ہیں، کمیشن کو پی ٹی آئی کی انتخابی دھوکے کی حکمت عملی پر عملدرآمد کے لیے دھمکی دینے کی سخت الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن قومی ادارہ ہے اور پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کے اراکین مستعفی ہوں اور نیا کمیشن بنایا جائے، حکومت

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے اراکین کے استعفے کا مطالبہ پی ٹی آئی حکومت کا بلیک میلنگ کا ہتھکنڈا ہے جو اقتدار پر قبضے کی خاطر مشکوک سیاسی جماعت کے طور پر فارن فنڈنگ سے لاکھوں ڈالر بٹور چکی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہا کہ متحرک اور حقیقی جمہوریت کے لیے ایک خود مختار الیکشن کمیشن ضروری ہے۔

انہوں نے خبردار کیا کہ الیکشن کمیشن کو جھکانے یا یرغمال بنانے کے ہر حربے کے خلاف تمام جمہوری قوتیں مزاحمت کریں گی۔

واضح رہے کہ دو روز قبل حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے الیکشن کمیشن پر سینیٹ انتخابات میں فرائض کی انجام دہی میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے کمیشن کے اراکین سے مستعفی ہونے اور نئے کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا تھا۔

وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے وفاقی وزرا شبلی فراز اور فواد چوہدری کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ سینیٹ انتخابات کے بعد صورتحال یہ ہے کہ کوئی بھی جماعت اس سے خوش نہیں ہے، ہر کوئی تنقید کررہا ہے، کوئی بھی فرد ایسا نہیں ہے جو یہ کہہ رہا ہو کہ یہ الیکشن ٹھیک ہوا ہے اور یہ چیز عمران خان کے مؤقف کی تائید کرتی ہے کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن شفاف ہوں تو اس میں ہمیں ایسا طریقہ اپنانا چاہیے جس سے پیسے کا لین دین ختم ہو۔

مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ آج الیکشن کمیشن پر حملہ آور ہوئی ہے، مسلم لیگ (ن)

انہوں نے کہا کہ یہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی ناکامی ہے، وہ اپنی ذمے داریوں کو نبھا نہیں سکا، کسی کو الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں رہا تو اس کا حل یہی ہے کہ الیکشن کمیشن موجودہ حالت میں نہیں چل سکتا اور بحیثیت مجموعی استعفیٰ دینا چاہیے کیونکہ اس کے بغیر کوئی اور طریقہ نہیں ہے کہ جس سے اعتماد بحال ہو سکے۔

وزیر تعلیم نے کہا کہ اگر سیاسی لوگوں اور ملک کے عوام کا الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں ہو گا اور اس کے فیصلوں کو شک کی نگاہ سے دیکھا جائے گا تو اس کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے موجودہ الیکشن کمیشن کے اراکین اپنی ذمے داریوں سے دستبردار ہو اور استعفیٰ دیں۔

انہوں نے کہا کہ یہی طریقہ ہے کہ جس سے ایک نیا الیکشن کمیشن بنے اور ایک الیکشن کمیشن بنے جس پر اعتماد ہو اور ہمیں یقینی بنانا چاہیے کہ آئندہ جو بھی الیکشن ہو وہ شفاف ہو اور اس پر کوئی آواز نہ اٹھے۔

کارٹون

کارٹون : 5 نومبر 2024
کارٹون : 4 نومبر 2024